میں اُس وقت بھی نبی تھا

   

وفي رواية : عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضی ﷲ عنهما قَالَ : قِيْلَ : يَارَسُوْلَ ﷲِ، مَتٰي کُتِبْتَ نَبِيًا؟
قَالَ : وَآدَمُ بَيْنَ الرُّوْحِ وَالْجَسَدِ.
رَوَاهُ أَحْمَدُ وَالطَّبَرَانِيُّ وَاللَّفْظُ لَهُ وَابْنُ أَبِي عَاصِمِ. إِسْنَادُهُ صَحِيْحٌ وَرِجَالُهُ کُلُّهُمْ ثِقَاتٌ رِجَالُ الصَّحِيْحِ. وَقَالَ الذَّهَبِيُّ : هَذَا حَدِيْثٌ صَالِحُ السَّنَدِ.
وفي رواية عنه : قَالَ : قُلْتُ : يَا رَسُوْلَ ﷲِ، مَتٰي أُخِذَ مِيْثَاقُکَ؟ قَالَ : وَآدَمُ بَيْنَ الرُّوْحِ وَالْجَسَدِ.
رَوَاهُ الطَّبَرَانِيُّ.
’’حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اﷲ عنہما سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا گیا : (یا رسول اللہ!) آپ کے لئے کب نبوت فرض کی گئی؟
آپ ﷺنے فرمایا : (میں اس وقت بھی نبی تھا جبکہ) حضرت آدم علیہ السلام کی تخلیق ابھی روح اور مٹی کے مرحلہ میں تھی۔‘‘
’’اور ایک روایت میں حضرت عبداللہ بن عباس رضی اﷲ عنہما سے مروی ہے کہ انہوں نے فرمایا کہ میں نے عرض کیا : یا رسول اللہ! آپ سے میثاق (یعنی وعدۂ نبوت) کب لیا گیا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : (میں اس وقت بھی نبی تھا) جبکہ حضرت آدم علیہ السلام کی تخلیق ابھی روح اور جسم کے درمیانی مرحلہ میں تھی۔‘‘