میں کہیں نہیں جاؤں گی، نظام آباد سے ہی پارلیمنٹ میں آؤں گی: کویتا

   

ڈی اروند کو شکست دینے کا عزم، تلنگانہ کیلئے مرکز کا رول صفر، چیف منسٹر کی دختر کا جذباتی بیان

نظام آباد ۔ 11 اگست (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) بی آر ایس رکن قانون سا ز کونسل کے کویتا نے نظام آباد کے بی جے پی رکن پارلیمان دھرم پوری اروند کو اپنی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ کویتا نے خبردار کیا کہ اروند جہاں سے بھی مقابلہ کریں گے وہ اس کا تعاقب کر تے ہوئے انہیں شکست دیں گے۔انہوں نے کہا کہ میں کہیں نہیں جاؤں گی، نظام آباد سے پارلیمنٹ آؤں گی، میں ضرور کامیابی حاصل کروں گی،انہوں نے جذباتی انداز میں کہا کہ نظام آباد میرا ہی ہے۔نظام آباد میں ایک آئی ٹی ٹاور کا قیام عمل میں لاتے ہوئے دیہی علاقوں کے نوجوانوں کو آئی ٹی میں ملازمتیں فراہم کی جارہی ہیں جو بہت بڑی بات ہے۔ ان خیالات کا اظہار رکن تلنگانہ قانون ساز کونسل کلواکنٹلہ کویتا نے ٹی آر ایس ایل پی میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں تمام شعبوں میں ترقی ہو رہی ہے اور اسی کے حصہ کے طور پر ضلع نظام آباد میں کئی ترقیاتی پروگرامس کا آغاز کیا گیا ہے۔ بی آر ایس قائد نے کہا کہ وزیرآئی ٹی کے ٹی آر نے بیروزگار نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کے لئے نظام آباد میں آئی ٹی ہب کا افتتاح عمل میں لایا۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ کے سی آر کی قیادت والی بی آر ایس حکومت نے تشکیل تلنگانہ کے بعد سے سب سے زیادہ فنڈ ضلع نظام آباد کو فراہم کیاہے۔ کویتا نے کہا کہ جس دن آئی ٹی ہب کا آغاز ہوا، ہم نے نوکریاں فراہم کرنے کے لئے فولادی عزم کے ساتھ کوششیں کیں اور اچھی کمپنیاں لائیں اور نوکریاں فراہم کیں۔ انہوں نے کہا کہ نظام آباد کے آئی ٹی ہب کو وسعت دی جائے گی اور بڑے پیمانے پر ملازمتیں فراہم کی جائیں گی۔کویتا نے تنقید کرتے ہوئے بتایا کہ اروند ایک جانب عوام کواور دوسری جانب ان کی اپنی ہی پارٹی کے لیڈران کو دھوکہ دینے کے عادی بن گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اروند سب سے پہلے اس بات سے واقفیت حاصل کر لیں کہ انہیں تلنگانہ کے لئے پارلیمنٹ میں کیا سوال کر ناہے اور انہیں کچھ آداب سیکھنے کی ضرورت ہے۔کویتا نے کہا کہ مہیش کمار گوڈ من گھڑ ت باتیں کر رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ بی جے پی اور کانگریس قائدین چاہے وہ کچھ بھی کہیں آخر میں وزیرا علی کے چندر شیکھر راؤ کو آشیرواد ضرور دیں گے۔کویتا نے کہا کہ ریاست تلنگانہ ہر شعبہ میں ترقی کی سمت گامزن ہے۔ تلنگانہ ریاست میں نافذ کردہ کئی فلاحی اسکیمات کو دوسری ریاستوں میں لاگو کیا جارہا ہے۔دختر وزیراعلی نے کہا کہ ریاست کی ترقی میں مرکزی حکومت کا رول صفر ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بی جے پی کے ارکان پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ میں ایک بار بھی تلنگانہ کے حقوق کی بات نہیں کی۔کویتا نے بتایا کہ بنڈی سنجے نے پارلیمنٹ میں بہت جھوٹ کہاہے۔ انہوں نے بتایا کہ مرکز نے کالیشورم پروجیکٹ کو ایک روپیہ کی بھی مدد نہیںکی۔بی آر ایس قائد نے بتایا کہ وہ کہتے ہیں کہ 24 گھنٹے بجلی کہاں سے آئے گی؟بنڈی سنجے انا چلو کریم نگر، آپ کے دفتر اوربجلی کے تاروں کو پکڑ کر دیکھو۔کویتا نے ان سے استفسار کیا کہ وہ آخر جھوٹ کیوں بول رہے ہیں۔ رکن کونسل کویتا نے مشورہ دیا کہ پارلیمنٹ کا رکن بننے کا موقع بہت کم لوگوں کو ملتا ہے اور جب ایسا موقع آئے تو عوام، علاقے اور ریاست کے لئے کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے بی جے پی ارکان پارلیمنٹ سے سوال کیا کہ انہوں نے اتنے دنوں سے تلنگانہ میں کیا کردار ادا کیا اور کیالے کر آئے ہیں؟انہوں نے کہا کہ بی جے پی ارکان پارلیمان نے ریاست کی ترقی کے لئے مرکزسے ایک روپیہ بھی حاصل نہیں کیا۔