نئی تعلیمی پالیسی کے خلاف اساتذہ اور طلبہ کا احتجاج

   

فوری دستبرداری کا مطالبہ، آشیش گھوش کا خطاب
نئی دہلی ۔ 14 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) دہلی کی مختلف یونیورسٹیوں کے اساتذہ اور طلبہ کی جانب سے منڈی ہاؤس تا جنترمنتر احتجاجی مارچ نکالا گیا جو نئی تعلیمی پالیسی کے خلاف تھا۔ احتجاجیوں نے نئی تعلیمی پالیسی سے فوری دستبرداری کا مطالبہ کیا۔ جواہر لال نہرو یونیورسٹی ہاسٹل کی فیس میں اضافہ کے خلاف بھی نعرے لگائے گئے۔ جواہر لال نہرو یونیورسٹی طلبہ یونین کے خلاف آشیش گھوش نے بھی مارچ میں حصہ لیا۔ احتجاجیوں نے کہا کہ جے این یو میں جو کچھ ہورہا ہے وہ تعلیمی نظام پر حملہ کے مترادف ہے۔ دیگر یونیورسٹیوں کی بھی یہی صورتحال ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس مقصد کیلئے اظہاریگانگت کا اظہار کرتے ہوئے مختلف طلبہ یونینوں سے پیامات وصول ہورہے ہیں۔ احتجاجی مارچ میں دہلی یونیورسٹی، جواہر لال نہرو یونیورسٹی، جامعہ ملیہ اسلامیہ، امبیڈکر یونیورسٹی اور اندراگاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی کے اساتذہ اور طلبہ نے بڑی تعداد میں حصہ لیا۔ یہ احتجاجی ریالی فیڈریشن آف سنٹرل یونیورسٹیز ٹیچرس اسوسی ایشن کے بیانر تلے نکالی گئی۔ اس موقع پر حکومت کے خلاف نعرے لگائے گئے۔ سی پی آئی قائد ڈی راجہ، سبھاشنی علی سی پی آئی ایم، دلیپ پانڈے (عام آدمی پارٹی) اور اشوک تنور نے بھی احتجاجی ریالی میں حصہ لیا اور اساتذہ و طلبہ کے ساتھ اظہاریگانگت کیا۔