ناگپور۔ رانا جوڑے کو ہنومان چالیسا پڑھتے وقت احتجاج سامنا

,

   

ناگپور میں این سی پی دفتر کے عین روبرو رام نگر ہنومان مندر میں رانا جوڑے کے ہنومان چالیسا پڑھنے کے بیانرس لگائے گئے تھے۔
ناگپور۔مذکورہ سیاسی جوڑا نونیت رانا ایک رکن پارلیمنٹ اور ان کے رکن اسمبلی شوہر روی روانا ایک او رتنازعہ میں ا س مرتبہ ناگپور میں ائے ہیں۔چیف منسٹر ادھو ٹھاکرے کے مکان کے پاس ہنوما ن چالیسا پڑھنے پر شیو سینا کارکنوں سے تصادم کے بعد ان انہیں ایسی ہی صورتحال کا سامنا ناگپور میں این سی پی کارکنوں کے ساتھ پیش ائی ہے۔

ناگپور میں این سی پی دفتر کے عین روبرو رام نگر ہنومان مندر میں رانا جوڑے کے ہنومان چالیسا پڑھنے کے بیانرس لگائے گئے تھے۔مذکورہ این سی پی کارکنان جس کی قیادت ریاستی ناؤ صدر پرشانت پوار کررہے تھے نے رانا جوڑے کے جواب میں مندر کے قریب میں ”سندر کنڈ“ پڑھنے کی تیار کرلی تھی۔

مندر کے احاطے میں ھولیس کا بھاری بندوست کردیاگیاتھا اور صرف این سی پی ورکرس کے ’سندر کنڈ‘ پڑھنے اور اارتی اتارکر واپس جانے کے بعد اس رانا جوڑے کو 2:10بجے دوپہر میں مندر جانے کی اجازت دی گئی۔

چاروں طرف کشیدگی کا ماحول تھا مگر ”پوجاؤں“ کے دوران دونوں جانب کو ئی بھی غیر معمولی واقعہ پیش نہیں آیاہے۔مہارشٹرا کے مختلف مقامات پر ہنومان چالیسا پڑھنے کے متعلق اس جوڑے کے فیصلہ سیاسی جماعتوں کے تیکھے ردعمل کا سبب بنا ہے۔

نونیت رانا اور روی رانا کو ممبئی میں ماتھو شری کے باہر جو چیف منسٹر ادھوٹھاکرے کا خانگی مکان ہے ہنومان چالیسا پڑھنے کے اعلان کے بعد 23اپریل کے روز گرفتار کرلیاگیاتھا۔

اس اعلان کے بعد بڑے پیمانے پر سیاسی ڈراموں کا دیکھا گیا جس میں اس جوڑے کے گھر کے باہر شیو سینکوں کا احتجاج بھی شامل ہے۔ جیل سے رہائی کے بعد یہ جوڑا پہلی مرتبہ اپنے حلقہ میں واپس آیاہے۔ ان کے حامیوں کی جانب سے ہفتہ کے روز آمد کے موقع پر ائیر پورٹ پر بھاری تعداد ان کا خیر مقدم کیاگیاتھا