نتن یاہو سخت الیکشن میں اکثریت جیتنے میں ناکام

,

   

120 نشستی پارلیمنٹ کیلئے معلق نتیجہ برآمد، نتن یاہو کے اتحاد کو 55 اور حریف کو 56 سیٹیں متوقع
یروشلم18 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام) اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نتن یاہو تازہ الیکشن میں حکمرانی کیلئے درکار اکثریت جیتنے میں ناکام ہوگئے جبکہ انتخابی نتیجہ نے ان کے دائیں بازو والے بلاک اور سنٹر ۔ لیفٹ گروپ کے درمیان معاملہ کو عملاً مساوی بناکر پیش کیا ہے۔سنٹر ۔ لیفٹ گروپ کی قیادت سابق ملٹری سربراہ بینی گائنز کررہے ہیں ۔ چہارشنبہ کو جاری لگ بھگ مکمل نتائج کے مطابق یہ انتخابی نتیجہ اسرائیل کے سب سے زیادہ مدت تک اقتدار پر رہنے والے لیڈر کیلئے نیا جھٹکا ہے جو پہلے ہی اپریل میں غیرنتیجہ خیز الیکشن کے بعد موثر انتظامیہ فراہم کرنے سے قاصر رہے اور ان کی کمزوری آشکار ہوئی تھی ۔ لیکن اس مرتبہ انتخابی نتیجہ کچھ اس طرح معلق آیا ہے کہ قطعی صورتحال ابھرنے تک کئی دن یا کئی ہفتے بھی درکار ہوسکتے ہیں ۔ اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ دی کہ منگل کے الیکشن کے زائد از 90 فیصد ووٹوں کی گنتی ہوچکی اور69 سالہ نتن یاہو کی لیکڈ پارٹی زیرقیادت بلاک کو گائینز کی وائیٹ پارٹی کے مقابل کم نشستیں مل رہی ہیں ۔ 120 نشستوں والی پارلیمنٹ میں لیکڈ زیرقیادت بلاک 55 نشستیں حاصل ہونے کی توقع ہے جبکہ سنٹر ۔ لیفٹ الائینس کو 56 کی توقعات ہیں ۔ دونوں تعداد 61 قانون سازوں کی اکثریتی حکومت سے قابل لحاظ حد تک کم ہے ۔ لیکڈ پارٹی کے ترجمان نے کہا کہ دائیں بازو کے قائدین نے نتن یاہو سے چہارشنبہ کو دفتر وزیراعظم پر ملاقات کی اور اگلی حکومت تشکیل دینے میں ان کا ساتھ دینے کا عہد کیا ہے ۔ جیسے ہی آخری ووٹوں کی تصدیق ہوجائے گی صدر روین ریولین دونوں پارٹیوں کے قائدین سے مشاورت کرتے ہوئے نئی حکومت کا فیصلہ کریں گے ۔