نتیش کمار کیا وزیراعظم مودی کے کابینہ ردوبدل سے خوش نہیں ہیں

,

   

کابینہ کی توسیع میں محض ایک منسٹری ساتھی پارٹی جنتا دل یونائٹیڈ (جے ڈی یو) کو دی گئی ہے۔
پٹنہ۔ ایسا لگ رہا ہے کہ بہار کے چیف منسٹرنتیش کمار نریندر مودی کی جانب سے کی گئی کابینی ردوبدل سے خوش نہیں ہیں۔کابینہ کی توسیع میں محض ایک منسٹری ساتھی پارٹی جنتا دل یونائٹیڈ (جے ڈی یو) کو دی گئی ہے۔

صرف رام چندرا پرساد سنگھ(آر سی پی سنگھ) کو ہی اسٹیل منسٹری دی گئی ہے مگر نتیش کمار نے سوشیل میڈیا پر برسرعام اس کی مبارکباد نہیں دی ہے۔ ہندوستان میں موجودہ سیاسی رحجان کے مطابق کسی بھی تبدیلی بشمول لیڈران کی سالگرہ کے موقع پر ٹوئٹر’فیس بک‘ واٹس ایپ‘ انسٹاگرام وغیرہ جیسے سوشیل میڈیا پلیٹ فارمس پر مبارکبادی کے پیغامات کی بھر مار لگ جاتی ہے۔

آر سی پی سنگھ کے یونین منسٹر بننے کے ایک دن بھی نتیش کمار نے سوشیل میڈیا پر کوئی مبارکباد کا پیغام نہیں دیاہے۔ سیاسی ماہرین کا ماننا ہے کہ جے ڈی یو چاہتی تھی کہ کم سے کم دو کابینی منسٹر عہدے ایک آر سی پی سنگھ اور دوسرا نتیش کمار کے قریبی لالن سنگھ کو دئے جائیں۔

کیونکہ مودی نے صرف آر سی پی سنگھ کو ہی شامل کیاہے لیکن وہ نہیں چاہتے کہ لالن سنگھ ناراض ہوجائیں۔

جے ڈی یو کے ایک لیڈر نے نام ظاہر کی خواہش کے ساتھ کہاکہ ”فی الحال آر سی پی سنگھ کے پاس جے ڈی یو کے قومی صدر کا عہدہ ہے وہیں لالن سنگھ مانگیر سے رکن پارلیمنٹ ہیں۔ یہ دونوں نتیش کمار کے قریبی ساتھی ہیں۔

ایسا سمجھا جاتا ہے کہ پارٹی ان کا موقف نمبر دو کا ہے۔ ان دونوں کے درمیان میں سیاسی دشمنی ہے اور نتیش کمار نہیں چاہتے کہ ان دونوں میں سے کوئی ناراض ہوجائے۔ لالن سنگھ مبینہ طور پر لوک جن شکتی پارٹی(ایل جے پی) کو توڑنے میں اہم رول ادا کیاہے“۔

انہوں نے کہاکہ ”ممکن ہے کہ نتیش کمار نے آر سی پی سنگھ کو ذاتی طور پر مبارکباد پیش کی ہے مگر عوامی سطح پر اس کا اظہار نہیں کیاہے“۔

آر سی پی سنگھ نے پہلے ہی لالن سنگھ کے متعلق ایک بیان دیااو رکہا ہے کہ ”لالن سنگھ او رمیرے درمیان میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔ وہ پارٹی کے سینئر قائد ہیں“۔

ایک او رسینئر لیڈر نے کہاکہ ”جے ڈی یو اور اس آر سی پی سنگھ کے درمیان میں داخلی رسہ کشی کی وجہہ سے بی جے پی کو کم از کم دوکابینہ وزراء اور دو مملکتی وزیر کے پوسٹس دینے کی ذمہ داری کے لئے معاملہ طئے ہوا تھا۔

مگر سنگھ ناکام ہوگئے اور خود کے لئے ایک ہی منسٹری حاصل کرلی“۔ انہوں نے مزیدکہاکہ اگر جے ڈی یو کو ایک ہی پوسٹ درکار تھا تو پھر 2019میں ہی کیو ں یہ تسلیم نہیں کرلیا؟ دو سالوں تک انتظار کیوں کیا؟۔

درایں اثناء جے ڈی یو اور آر سی پی سنگھ کے حامیوں نے چیف منسٹر کی رہائش‘جے ڈی یو دفتر پٹنہ میں آر سی پی سنگھ کو مبارکباد کے نئے پوسٹرس لگائے۔