نریندر مودی کا زوال یقینی، مرکز میں انڈیا اتحاد کی حکومت تشکیل پائے گی

,

   

بنگلور سنٹرل میں منصور علی خاں کی انتخابی مہم میں ریونت ریڈی کی شرکت، 20 نشستوں پر کامیاب کرنے عوام سے اپیل
حیدرآباد۔/21اپریل، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کرناٹک کے رائے دہندوں سے اپیل کی کہ وہ لوک سبھا چناؤ میں کم از کم 20 نشستوں پر کانگریس کو کامیاب کریں تاکہ مرکز میں کانگریس زیر قیادت انڈیا الائنس کی حکومت تشکیل پائے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ راہول گاندھی ملک کے آئندہ وزیر اعظم ہوں گے اور نریندر مودی کو لوک سبھا چناؤ میں زوال کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ریونت ریڈی نے کل رات بنگلور سنٹرل لوک سبھا حلقہ کے کانگریس امیدوار منصور علی خاں کی انتخابی مہم میں حصہ لیتے ہوئے ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کیا۔ منصور علی خاں سابق مرکزی وزیر رحمن خاں کے فرزند ہیں اور تلنگانہ کے انچارج اے آئی سی سی سکریٹری کے عہدہ پر فائز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں کانگریس پارٹی 14 لوک سبھا حلقوں پر کامیاب ہوگی اور انہیں امید ہے کہ کرناٹک کے عوام 20 نشستوں پرکامیابی دلائیں گے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ مودی پریوار میں انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ، سی بی آئی، انکم ٹیکس، اڈانی اور امبانی شامل ہیں جبکہ کانگریس پریوار سونیا گاندھی، راہول گاندھی اور پرینکا گاندھی پر مشتمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو پریوار واد کے بارے میں کہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ کل تک دیوے گوڑا پر خاندانی سیاست کا الزام تھا لیکن آج دیوے گوڑا اور ان کے فرزند کمارا سوامی بی جے پی کے حلیف بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی نے دیوے گوڑا اور کمارا سوامی کو ملک میں انتہائی کرپٹ اور بدعنوان قرار دیا تھا لیکن سیاسی مفادات کیلئے ان سے مفاہمت کرلی گئی۔ ملک میں کئی بی جے پی قائدین کے افراد خاندان سیاست میں سرگرم ہیں لیکن نریندر مودی کانگریس قائدین کو نشانہ بنارہے ہیں۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ لوک سبھا چناؤ ملک کے مستقبل کیلئے اہمیت کے حامل ہیں۔ بنگلور کو انفارمیشن ٹکنالوجی کے مرکز کے طور پرکانگریس نے شناخت بنائی تھی اور کئی آئی ٹی کمپنیوں کے قیام سے ہزاروں افراد کو روزگار حاصل ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی حکومت نے جنوبی ہند کی ریاستوں کو نظرانداز کردیا اور درکار فنڈز جاری نہیں کئے۔ انہوں نے بی جے پی کے کرناٹک سے تعلق رکھنے والے بی جے پی ارکان پارلیمنٹ کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ بنگلور کے مسائل پر پارلیمنٹ میں کبھی آواز نہیں اٹھائی گئی۔ مودی حکومت نے ہر سال 2 کروڑ روزگار فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن 10 برسوں میں 7 لاکھ 21 ہزار 680 روزگار فراہم کئے گئے۔ ملک میں 62 فیصد نوجوان بیروزگار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کانگریس کے خلاف بے بنیاد الزام تراشی کے ذریعہ تیسری مرتبہ اقتدار حاصل کرنا چاہتے ہیں لیکن پہلے مرحلہ کے الیکشن کے بعد واضح ہوچکا ہے کہ مرکز میں بی جے پی کی شکست یقینی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے کرناٹک عوام سے کئے گئے پانچ وعدوں کی تکمیل کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی کابینہ میں جنوبی ریاستوں کو مناسب نمائندگی نہیں دی گئی۔ گجرات سے 7 اور یو پی سے 12 وزراء شامل کئے گئے لیکن کرناٹک میں 27 ارکان پارلیمنٹ کے باوجود صرف ایک وزیر کو شامل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ اترپردیش، گجرات، ہریانہ، دہلی اور دیگر ریاستوں میں بی جے پی کو زائد نشستیں حاصل نہیں ہوں گی۔ انہوں نے کانگریس امیدوار منصور علی خاں کو بھاری اکثریت سے کامیاب بنانے کی اپیل کی۔1