نشہ کی حالت میں کار چلارہے ائی اے ایس افیسر کی گاڑی سے ٹکر میں ہلاک بشیر کی غمزدہ آنکھوں سے وداعی

,

   

پولیس کا کہنا ہے کہ علاقے سے بہت سارے سی سی ٹی کیمرے غیرکارگرد ہیں۔
تھروننتھاپورم۔ایک ملیالی روزنامہ کے لئے کام کرنے والے صحافی کے ایم بشیر کی نماز جنازہ اورتدفین کوزیکوٹی میں ان کے آبائی ٹاؤن وٹاکارا میں انجام پائی۔

بشیرکی عمر35سال تھی اور وہ ”سراج“ نیوز پیپر کے بیورو چیف تھے جو ہفتہ3اگست کے روز تھرویننتھا پورم میں ایک ائی اے ایس افیسر کی کار سے ٹکر کے بعد فوت ہوگئے۔

حادثے اس وقت پیش آیا جب نصف شب کے بعد12:45کو وہ اپنے ٹو وہیلر گاڑی پر گھر واپس لوٹ رہے تھے‘ اسی دوران ہائی سکورٹی زون والے اسٹیٹ اسپتال کے علاقے میں انہیں ایک کار نے ٹکر ماری۔ بشیر برسرموقع ہلاک ہوگئے

نم آنکھوں سے بشیرکی وادعی

جنازہ جیسے ہی سٹی پریس کلب میں لایاگیا‘ صحافی برداری اور مختلف شعبہ حیات کے لوگ غمزدہ انکھوں سے بشیر کو خراج پیش کیا۔

جیسے ہی بشیر کی موت کی اطلاع ملی چیف منسٹر کیرالا پینارائے وجین نے سوشیل میڈیا پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے رنج وغم کا اظہار کیا۔

 

نہایت سلجھے ہوئے انسان

بشیر پچھلے بارہ سالوں میں سماجی شعبہ اور میڈیا میں کافی مقبول چہرہ بنے ہوئے تھے۔

ان کے دوستوں او رساتھیوں کے مطابق وہ نہایت سلجھے او رسنجیدہ انسان تھے اور ہمیشہ سماج کے لئے کام کرنے کی خاطر چوکنا رہتے تھے

https://www.youtube.com/watch?v=_NpCQquvGxc

ائی اے ایس افیسر کی گرفتاری
مذکورہ پولیس نے وینکٹ رمن جوکہ ایک خانگی اسپتال میں ایک میڈیکل ڈاکٹر بھی ہے‘ جہاں پر وہ حادثے کے دوران ائے معمولی چوٹوں کا علاج کراہاتھا وہاں سے گرفتار کرلیا اور حادثے کے ضمن میں چودہ دنوں کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا۔

پولیس نے دفعہ 279اور304ائی پی سی کے تحت مقدمہ درج کیا۔

سال2014کے سیول سروس امتحانات میں دوسرا درجہ حاصل کرنے والے افیسر وینکٹ رامن اس وقت سرخیوں میں ائے تھے جب 2017میں انہوں نے مونار کی پہاڑیوں پر غیر مجاز قبضوں کو برخواست کیاتھا۔

سی پی ائی (ایم) کی قیادت نے اس واقعہ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مذکورہ افیسر کاتبادلہ کردیاتھا۔ فی الحال وہ محکمہ سروے میں ڈائرکٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے تھے

پولیس کی ہوتاہی اور غلطیاں
سابق سپریڈنٹ آف پولیس جارج جوزف نے کہاکہ اس میں کوتاہیاں ہوئی ہیں۔ جوزف نے کہاکہ ”پولیس کو چاہئے تھا کہ انہیں فوری گرفتار کرکے ان کی طبی جانچ کرائے۔

اس میں تاخیر کی وجہہ سے سوائے سینئر افیسرکوبچانے کے کچھ نہیں ہے“۔

تھرویننتھام پورم کے یونٹ برائے کیرالا یونین آف ورکنگ جرنلسٹ (کے یو ڈبلیوجے) نے چیف منسٹر پینارائے وجین سے استفسار کیاکہ وہ پولیس پر سختی برتے ہوئے معاملے کی شفافیت کے ساتھ جانچ کرے اور متاثرہ کو انصاف دلائے

معاملات کو جنگی خطوط پر حل کرنے کے حکومت اقدامات اٹھائے گی“

سی سی ٹی وی کمیرے کام نہیں کررہے ہیں

چیف منسٹر او رگورنر کے بشمول بے شمار وی ائی پیز اس راستے سے گذرتے ہیں۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ واقعہ کے مقام پر کئی سی سی ٹی وی کیمرے کام نہیں کررہے ہیں۔

ایک عینی شاہد نے کہاکہ تیز رفتار کار کے بائیک سے ٹکر حادثے کی وجہہ ہے۔ عینی شاہد نے کہاکہ ڈرائیور نشہ کی حالت میں تھا

صحافیوں کی حفاظت
کیرالا چیف منسٹر صحافی کے کام کے مقام پر حفاظت کو یقینی بنانے کا اپنے حکومت سے اقدامات اٹھانے کے احکامات جاری کئے ہیں

بشیر کے موت کے کچھ گھنٹوں بعد اپنے فیس بک پوسٹ میں چیف منسٹر وجین نے کہاکہ ”صحافیوں کے لئے ایک انشورنس اسکیم ہے۔

ہم اس کا احیاء عمل میں لائے گی اور ایسے حالات کاشکار صحافیوں کے گھر والوں کی مدد کو یقینی بنانے کاکام کریں گے۔اس طرح کے

وجین نے کہاکہ بشیر ترویننتھا پورم پریس کلب کامقبول چہرہ تھے‘ مزیدکہاکہ صحافی کی موت سے انہیں گہرا صدمہ ہوا ہے۔انہوں نے اپنے پوسٹ میں کہاکہ ”جب میں نے ان کا آخری مرتبہ چہرہ دیکھاتو مجھے اپنے فیملی ممبر کا احساس ہوا“۔

وجین نے کہاکہ ”کسی بھی معاملہ داری کو قبول نہیں کیاجائے گا اور اور بشیر کی موت کے ذمہ داران کو کیفرکردار تک پہنچاتے ہوئے انصاف کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے“