نظام رباط میں قیام کیلئے 29 اپریل کوقرعہ اندازی

   

چو محلہ پیالیس میں شام5 بجے اہتمام، انتخابی ضابطہ اخلاق کے سبب صرف غیر سیاسی شخصیتوں کی شرکت
حیدرآباد۔/23 اپریل ( سیاست نیوز) حج 2024 میں سابق ریاست حیدرآباد کے 45 اضلاع سے تعلق رکھنے والے عازمین کو مکہ مکرمہ میں رباط کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ ناظر رباط جناب حسین محمد الشریف نے ایگزیکیٹو آفیسر تلنگانہ حج کمیٹی کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ حکومت سعودی عرب سے 543 عازمین کے قیام کی تصریح حاصل ہوئی ہے۔ عزیزیہ زمرہ سے تعلق رکھنے والے 45 اضلاع کے عازمین کی قرعہ اندازی کے ذریعہ 543 کا انتخاب کیا جائے گا۔ یہ اضلاع تلنگانہ، کرناٹک اور مہاراشٹرا سے تعلق رکھتے ہیں۔ مکتوب میں کہا گیا ہے کہ قرعہ اندازی 29 اپریل کو شام 5 بجے حیدرآباد نظام کے چومحلہ پیالیس میں رہے گی۔ نظام اوقاف کمیٹی کے نمائندے قرعہ اندازی کے موقع پر موجود رہیں گے۔ حکومت سعودی عرب نے مختلف شرائط کے تحت رباط کیلئے عمارت کے کرایہ پر حصول کی اجازت دی ہے۔قرعہ اندازی کے موقع پر ناظر رباط جناب حسین محمد الشریف کے ہمراہ ایڈیٹر ’سیاست‘ جناب زاہد علی خاں شریک ہوں گے جنہوں نے رباط کے انتظامات کیلئے ناظر کو توجہ دلائی تھی۔ اسی دوران ایگزیکیٹو آفیسر تلنگانہ حج کمیٹی نے ناظر رباط کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے بتایاکہ قرعہ اندازی مکمل شفافیت کے ساتھ انجام دی جائے گی اور سابق کی طرح اوقاف کمیٹی کے ارکان شریک ہوں گے۔ مکتوب میں بتایا گیا کہ لوک سبھا چناؤ کا انتخابی ضابطہ اخلاق 16 مارچ سے نافذ العمل ہے لہذا کوئی سیاسی شخصیتیں قرعہ اندازی کے موقع پر موجود نہیں رہیں گی۔ ریاستی حکومت کے عہدیدار مجاز قرعہ اندازی کی نگرانی کریں گے۔ واضح رہے کہ انتخابی ضابطہ اخلاق کے تحت سابق میں بھی اسوقت کے وزراء اور اقلیتی اداروں کے صدورنشین کو الیکشن کمیشن نے قرعہ اندازی اور حج کیمپ سے متعلق سرگرمیوں میں شرکت کی اجازت نہیں دی تھی۔ اسی دوران حج کمیٹی کی جانب سے چیف الیکٹورل آفیسر کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے ریاست کے مختلف مقامات پر حج تربیتی کیمپس میں صدرنشین حج کمیٹی کی شرکت کی اجازت طلب کی۔ چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر سے اس سلسلہ میں کوئی اجازت نہیں دی گئی اور اس معاملہ کو ریاستی سطح کی انتخابی ضابطہ اخلاق اسکریننگ کمیٹی سے رجوع کرنے کا مشورہ دیا۔ کمیٹی کی صدرنشین چیف سکریٹری شانتی کماری ہیں جبکہ ارکان میں محکمہ جات کے عہدیداروں کو شامل کیا گیا ہے۔ انتخابی ضابطہ اخلاق پر سختی سے عمل آوری جاری ہے اور تمام سرکاری محکمہ جات کیلئے پابندی لازمی ہے۔1