نظریہ۔ سال2022تک سو فیصد خواندگی کا سیاسی جماعتوں کے وعدہ کا یہ وقت ہے

,

   

انتخابی منشور بندی کا یہ وقت ہے۔ہندوستان کے رائے دہندوں کئی چیزیں چاہتے ہیں اور سیاسی جماعتیں اپنے انتخابی منشور میں بڑے بڑے دعوے اور وعدے کرتے ہیں۔

اگر اس میں ایسا کوئی وعدہ جس کوسنجیدگی کے ساتھ پورا کیاجانا چاہئے وہ ملک کو2022تک سو فیصد خواندگی فراہم کرنا ہے کیونکہ اسی سال آزادی کے 75سال مکمل ہونے والے ہیں۔ سرکاری طور وضاحت کی گئی خواندگی ’ ایک فرد جس کی عمر سات سال ہو اور دوہ لکھائی اور پڑھائی کرتا ہے اور کسی بھی زبان کو سمجھنا ‘‘اور یہ جدید معیشت میں انسانی صلاحیت کے اعتراف کو ناکافی پیمانہ ہے۔

اس کی قابل قدر تعریف کے مطابق ہندوستان میں خونداگی کا تناسب2011کے مطابق 72فیصد تھا کو عالمی اوسط میں86فیصد سے کم ہے۔ابھی خواندگی اور بعد میں تعلیم۔ اب تک یہ تعداد بہتر چل رہی ہے ۔

اس کو 100 فیصد تک پہنچانا ایک قابل قدر مقصد ہوگا۔قومی سطح پر پہل کی شروعات کرتے ہوئے جس میں ہائی اسکول اور کالج اسٹوڈنٹس کی شمولیت اور تنظیموں کے علاوہ مقامی کمیونٹیوں کا شامل کرتے ہوئے مکمل خواندگی کو یقینی بنانا ‘ سماج کے اطراف اکناف ایک مثبت ایجنڈہ کی پیشکش میں مدد گار ثابت ہوگا۔خواندگی سے پیش نظر ہندوستان کو عام او رتکنیکی تعلیم میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کار کافروغ یہ اسٹیج درکار ہے ۔

حالیہ دنوں میں منظرعام پر ائے بے شمار اسٹڈیز تعلیم اور اسکل کے درمیان مثبت او رمضبوط سرمایہ کاری پر خدشہ ظاہر کیاہے جس کو ماہر معاشیات ’’ ہیومن کپیٹل فارمشن‘‘ پکارتے ہیں اور اقتصادی ترقی کی مجموعی سطح ہے۔ اور اس کاراستہ لیبر او رپیدوار سے جڑتا ہے۔

درحقیقت 1980کے بعد چین کی ترقی کا تجربہ ہندوستان کے سابق میں تعلیم پر کی جانے والی سرمایہ مقابلہ میں تیزی کے ساتھ آیا ہوا فرق ہے۔

اور اس میں ہیومن کپیٹل فارمشن اور لیبر کی پیدوار کا ہے۔صرف اتنا ہی کہ تمام سیاسی جماعتوں کے قومی قیادتوں کو اتنا ہی یاد رکھنا ہوگا کہ ان کی ترجیحات کیاہے۔یہ افسوس کی بات ہے کہ صدی کے تین حصوں میں بھی آزادی کے بعد ہم نے تمام کے لئے صحت عامہ اور تعلیم پر فنڈ س جاری نہیں کئے۔

مثالی اقدامات دہلی میں اٹھاے گئے جہاں پر عام آدمی پارٹی ( اے اے پی) حکومت نے صحت عامہ اور سرکاری اسکولوں کی کارکردگی میں بہتری لانے کے لئے موثر فنڈز کی اجرائی عمل میں لائی‘ اس سے متاثرہوکر کم سے ملک بھر میں اس طرح کے اقدامات اٹھائے جانے چاہئے۔ تمام سیاسی جماعتوں کے لئے منشوری وعدہ ایسا ہونا چاہئے