نمائش کے اسٹال تاجرین پریشان حال

   

تاجرین کا سامان و اشیاء کوڑیوں کے مول حاصل کرنے کی کوشش

حیدرآباد۔6جنوری(سیاست نیوز) حکومت کی جانب سے نمائش کی منسوخی کے بعد تاجرین پریشان حال ہیں۔ نمائش میں تجارت کے مقصد سے پہنچنے والوں کو مشکلات میں مبتلاء کردیا ہے
اور اب ملک کے مختلف حصوں سے شہر پہنچ کر نمائش میں اسٹال لگانے والے تاجرین اپنا درد بیان کر رہے ہیں لیکن کوئی ان کی سنوائی کرنے والا نہیں ہے بلکہ ان تاجرین کے سامان کو کوڑیوں کے مول حاصل کرنے کی کوشش کی جانے لگی ہے جبکہ نمائش سوسائٹی کی جانب سے ان تاجرین کو یہ تیقن دیا جارہا ہے کہ انہیں کسی بھی طرح کی مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا جبکہ تاجرین کا کہنا ہے کہ نمائش کو جاریہ سال نہ کھولنے کے فیصلے کے احکامات کے ساتھ ہی ان کی مشکلات کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے کیونکہ کاروبار کرنے والے اور ان تاجرین کی مدد کے لئے پہنچنے والے ملازمین کو بغیر کسی کام کاج کے تنخواہ ادا کرنے کے علاوہ انکے لئے اشیائے تغذیہ کا انتظام کرنا پڑرہا ہے۔ یکم جنوری 2022 کو گورنر آندھراپردیش ڈاکٹر تمیلی سائی سوندراراجن نے 81ویں کل ہند صنعتی نمائش کا افتتاح کیا تھا اور دوسرے ہی دن محکمہ پولیس کی جانب سے حکومت سے جاری کردہ جی او ایم ایس 1پر عمل آوری کے نام پر 10جنوری تک نمائش بند کرنے کے احکامات جاری کئے گئے تھے جس کے ساتھ ہی تاجرین کی حالت خراب کردی ہے۔ تاہم اب مکمل طور پر جاریہ سال نمائش کے انعقاد کو منسوخ کرنے کے فیصلے سے کشمیر سے تعلق رکھنے والے خشک میوہ جات کے تاجرین کا کہنا ہے کہ ان کے پاس گھر واپس جانے کیلئے بھی پیسے نہیں ہیں اور شہر حیدرآباد کے بعض تاجرین کی جانب سے ان کے پاس موجود خشک میوہ جات معمولی قیمتوں میں حاصل کرنے کی کوشش کی جار ہی ہے جو کہ ان کے لئے دلبرداشتہ ہے۔ نمائش سوسائٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کے تمام متعلقہ محکمہ جات سے اجازت کے حصول کے بعد ہی نمائش کے آغاز کا فیصلہ کیا گیا تھا اور 2400 کی جگہ 1600 اسٹالس حوالہ کئے گئے تھے تاکہ بہتر انتظامات کئے جاسکیں لیکن حکومت کی جانب سے نمائش کے افتتاح کے دوسرے ہی دن نمائش کو روک دینے کے احکامات کی توقع نہیں تھی ۔ ذرائع کے مطابق حکومت کے متعلقہ محکمہ جات کی جانب سے فیس کی وصولی اور دیگر امور کی تکمیل کے لئے یہ باور کیا جاتا رہا ہے کہ نمائش کے انعقاد کی اجازت فراہم کی جائے گی اور ان تیقنات اور اجازت ناموں کی بنیاد پر ہی نمائش سوسائٹی نے تمام تر انتظامات کو مکمل کیا ہے۔ تاجرین کے مطابق تاحال 800 تاجرین نے اسٹالس کو مکمل کرلیا ہے اور ان میں 99 فیصد بیرون شہر اور بیرون ریاست سے تعلق رکھنے والے ہیں اور اب وہ سب نمائش سوسائٹی سے امید لگائے بیٹھے تھے کہ 10 جنوری کے بعد نمائش بحال کی جائے گی لیکن اب تازہ ترین فیصلے کے بعد بتایا جاتا ہے کہ بیشتر تاجرین نے اپنے اسٹالس واپس کرتے ہوئے ادا کی گئی رقم واپسی کیلئے درخواستیں داخل کرنی شروع کردی ہیں م