نمس میں آوٹ پیشنٹ خدمات پھر بند

,

   

تنخواہوں سے محروم ملازمین کے احتجاج کے بعد اقدام
حیدرآباد۔9جولائی(سیاست نیوز) نمس میںایک مرتبہ پھر آؤٹ پیشنٹ خدمات بند ہوچکی ہیں۔ طبی عملہ اور ڈاکٹرس کی کمی سے نمس ہاسپٹل میں کئی مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے اور دواخانہ میں ملازمین کو تنخواہوں کی عدم اجرائی کے سبب جاری احتجاج کی وجہ آؤٹ پیشنٹ خدمات کو بند کردیا گیا ہے۔ دونوں شہروں سے سینکڑوں مریض روزانہ نمس پہنچتے ہیں ۔ بڑی تعداد ڈائیلاسس کیلئے پہنچتی ہے اس کے باوجود دواخانہ میں آؤٹ پیشنٹ خدمات کو بند کرنے سے مریضوں اور رشتہ داروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔صبح 4بجے سے نمس میں مریضوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا لیکن بعد میں یہ انکشاف ہوا کہ طبی عملہ کے احتجاج اور عملہ کی کمی کے سبب آؤٹ پیشنٹ خدمات کو بند کردیا گیا ہے ۔ 12بجے کے قریب جب اس کا علم مریضوں اور ان کے رشتہ داروں کو ہوا تو ان کی جانب سے دواخانہ میں احتجاج کیا گیا ۔ احتجاج کے دوران سماجی فاصلہ نہ ہونے کے سبب مریضوں کو زبردستی دواخانہ کے احاطہ سے باہر کردیا گیا۔ ڈائیلاسس کیلئے پہنچے مریضوں کو اس صورتحال سے سنگین حالات کا سامنا کرنا پڑا ۔انتظامیہ نے بتایا کہ طبی عملہ اور ڈاکٹرس کی عدم موجودگی سے آؤٹ پیشنٹ کی خدمات کو معطل کیا گیا اور احتجاجی طبی عملہ سے مذاکرات جاری ہیں ۔ انتظامیہ کا کہناہے کہ مذاکرات کے ذریعہ مسئلہ کی یکسوئی کرلی جائے گی اور طبی عملہ کو واپس خدمات پر بحال کرلیا جائے گا جس کے بعد آؤٹ پیشنٹ خدمات بحال کردی جائیں گی ۔ احتجاجی ملازمین کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے سال گذشتہ ایکزیکیٹیو باڈی فیصلہ پر عمل کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔ انکے مطالبات ناجائز نہیں ہیں بلکہ انتظامیہ سے مطالبات کو نظرانداز کرکے انہیں مشکلات میں مبتلا کیا جا رہا ہے۔