نواز شریف کی لندن روانگی میں تاخیر صحت کیلئے خطرہ : پارٹی

,

   

7 ای سی ایل سے نام حذف کرنے کی کارروائی تاخیر کا شکار
7 ڈاکٹرس طاقت کی ادویات دے رہے ہیں اور پلیٹلیٹس کی تعداد 20,000 سے زائد
7 میں بھی اپنے والد کے ساتھ دوران علاج لندن کے ہاسپٹل میں رہنا چاہتی ہوں: مریم نواز

لاہور ۔ 11 ۔ نومبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے سابق علیل وزیراعظم نواز شریف کی پارٹی پی ایم ایل ( این) کے ارکان نے آج ان کی صحت کو لاحق خطرات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ علاج کیلئے بیرون ملک روانگی میں تاخیر ان کیلئے خطرناک ثابت ہوسکتی ہے جبکہ دوسری طرف نواز شریف اپنا نام نو فلائی لسٹ سے حذف کئے جانے کے منتظر ہیں ۔ یاد رہے کہ 69 سالہ نواز شریف جمعہ کے روز علاج کیلئے لندن کا سفر کرنے کے لئے راضی ہوگئے تھے کیونکہ ان کے ارکان خاندان نے ان پر زور دیا تھا کہ وہ اپنی صحت کی خاطر لندن میں علاج کیلئے رضامند ہوجائیں اور اتوار کو پاکستان انٹرنیشنل ایرلائنز (PIA) کے ذریعہ وہ لندن روانہ ہونے والے تھے ۔ دوسری طرف قومی احتسابی بیورو (NAB) کے صدرنشین کی عدم دستیابی کی وجہ سے ’’نو آبجکشن‘‘ سرٹیفکٹ جاری نہیں ہوسکا اور اس طرح حکومت بھی نواز شریف کا نام نو فلائی لسٹ (اگزٹ کنٹرول لسٹ ECL ) سے خارج نہ کرسکی ۔ ڈاکٹرس کا یہ کہنا ہے کہ نواز شریف کے لندن میں علاج کیلئے اب مزید تاخیر نہیں کی جانی چاہئے ۔ یہ بات پارٹی کی ترجمان مریم اورنگ زیب نے ٹوئیٹ کر کے بتائی ۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ڈاکٹرس نے نواز شریف کو بیرون ملک کے طویل سفر کے قابل بنانے کے لئے طاقت کی ادویات دی ہیں اور خدا نخواستہ اگر کوئی میڈیکل ایمرجنسی پیدا ہوگئی تو اس صورت میں نواز شریف کو عاجلانہ طور پر لندن لے جانا بہت مشکل ہوجائے گا۔ جیو نیوز نے بھی مریم اورنگ زیب کے بیان کے حوالے سے کہا ہے ، نواز شریف کا نام ای سی ایل سے بروقت حذف نہ کئے جانے کی وجہ سے ان کی لندن روانگی بھی تاخیر کا شکار ہورہی ہے جبکہ ڈاکٹرس کا یہ بھی کہنا ہے کہ طاقت کی ادویات انہیں بار بار نہیں دی جا سکتی ۔ انہیں فوری لندن منتقل کئے جانے کی ضرورت ہے ۔ اگر تاخیر کا سلسلہ یوں ہی جاری رہا تو نواز شریف کی صحت کیلئے خطرہ ہوسکتا ہے ۔ حالانکہ ڈاکٹرس ان کی پلیٹلیٹس میں اضافہ کیلئے اپنی جانب سے بھرپور کوششیں کر رہے ہیں تاکہ سفر کے دوران ان کی طبیعت نہ بگڑے۔ ہفتہ کے روز نواز شریف کی پلیٹلیٹس کی تعداد 20,000 سے زائد تھی ۔ حکومت پاکستان نے جب نواز شریف کو لندن میں علاج کیلئے جانے کی اجازت دے دی ہے تو ضابطہ کی کارروائی بھی تیزی سے مکمل کی جانی چاہئے جس میں سب سے اہم ای سی ایل سے ان کے نام کو عاجلانہ حذف کرنا شامل ہے۔ دوسری طرف ان کی دختر مریم نواز نے بھی اپنے والد کی صحت سے متعلق تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ان کی (مریم) خواہش ہے کہ وہ بھی اپنے والد کے ساتھ لندن میں دوران علاج رہنا چاہتی ہیں لیکن ان کا پاسپورٹ عدالت میں جمع کیا جا چکا ہے لیکن دوران علاج ان کی تمام تر دعائیں اور توجہ ان کے والد کی جانب ہی رہے گی۔