نوجوت سنگھ سدھو ‘ پنجاب کی امریندر سنگھ کابینہ سے مستعفی

,

   

۔10 جون کو راہول گاندھی کے نام تحریر مکتو ب ٹوئیٹر پر پیش۔ چیف منسٹر پنجاب کو روانہ کردینے کا بھی اعلان

چندی گڑھ 14 جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس لیڈر نوجوت سنگھ سدھو نے ریاستی کابینہ سے استعفی پیش کردیا ہے ۔ ماہ جون میں کابینی رد و بدل میں اہم قلمدانوں سے محروم کردئے جانے کے بعد سدھو کے چیف منسٹر کیپٹن امریندر سنگھ کے ساتھ شدید اختلافات چل رہے تھے ۔ 55 سالہ سدھو نے آج ٹوئیٹر پر اپنے استعفی کا اعلان کیا اور کہا کہ یہ استعفی ان کا قلمدان تبدیل کردئے جانے کے چار دن بعد ہی روانہ کردیا گیا تھا ۔ یہ استعفی 10 جون کا ہے جسے کانگریس صدر ( اس وقت کے ) راہول گاندھی کے نام روانہ کیا گیا تھا ۔ سدھو نے راہول گاندھی کے نام اپنے مکتوب میں تحریر کیا کہ وہ پنجاب کابینہ کے وزیر کی حیثیت سے مستعفی ہو رہے ہیں۔ انہوں نے آج اس مکتوب کو اپنے ٹوئیٹر پر بھی پیش کردیا ۔ استعفی کی تاریخ سدھو کی کانگریس صدر راہول گاندھی سے ملاقات کے ایک دن بعد کی ہے ۔ آج ہی دن میں ایک اور ٹوئیٹ کرتے ہوء یسدھو نے کہا کہ وہ اپنا مکتوب استعفی چیف منسٹر کو بھی روانہ کر رہے ہیں۔ 6 جون کو چیف منسٹر امریندر سنگھ نے سدھو کو مقامی حکومت اور سیاحت و کلچر کے قلمدان سے محروم کردیا تھا اور انہیں برقی اور قابل تجدید توانائی کے قلمدان سونپے تھے ۔ کابینی رد و بدل میں کئی دوسرے وزرا کے قلمدانوں کو بھی تبدیل کیا گیا تھا ۔ سدھو کی ایک طرح سے سرزنش کرتے ہوئے چیف منسٹر امریندر سنگھ نے کابینی رد و بدل کے دو دن بعد 8 جون کو تشکیل دئے گئے ایک گروپ میں بھی سدھو کو شامل نہیں کیا تھا ۔ یہ گروپ سرکاری پروگراموں اور اسکیمات پر عمل آوری میں تیزی پیدا کرنے کے مقصد سے تشکیل دیا گیا تھا ۔ اپنے اہم قلمدانوں سے محروم کئے جانے کے بعد ماہ بعد تک بھی سدھو نے اپنی نئی ذمہ داری نہیں سنبھالی تھی کیونکہ چیف منسٹر کے ساتھ ان کی سرد جنگ جاری تھی ۔ کانگریس کے سینئر لیڈر احمد پٹیل کو نوجوت سنگھ سدھو اور کیپٹن امریندر سنگھ کے درمیان اختلافات کو ختم کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی ۔ سدھو نے گذشتہ مہینے اپنے دورہ دہلی کے موقع پر احمد پٹیل سے ملاقات کی تھی تاہم پارٹی نے اس ملاقات کو خیرسگالی ملاقات قرار دیا تھا ۔ چونکہ سدھو نے اپنے مکتوب استعفی کو منطر عام پر لانے ایک ماہ تک انتظار کیا جس سے پتہ چلتا ہے کہ سدھو اس معاملہ میں کسی مصالحت کے منتظر تھے ۔ کابینی رد و بدل کے بعد سے خود نوجوت سنگھ سدھو اور ان کی شریک حیات نوجوت کور سدھو نے میڈیا سے فاصلہ رکھا ہوا ہے ۔ سدھو نے 9 جون کو راہول گاندھی سے ملاقات کی تھی اور انہیں اپنا مکتوب حوالے کرنے کے علاوہ ریاست کی صورتحال سے بھی واقف کروادیا تھا ۔
انہوں نے راہول گاندھی کے علاوہ پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی اور سینئر لیڈر احمد پٹیل سے ملاقات کی ایک تصویر بھی اس وقت ٹوئیٹر پر پیش کی تھی ۔ اس کے بعد سے وہ فیس بک اور ٹوئیٹر پر خاموش ہیں۔ سدھو سابق بی جے پی لیڈر ہیں اور 2017 اسمبلی انتخابات سے قبل کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی تھی ۔ کچھ عرصہ سے امریندر سنگھ کے ساتھ ان کے اختلافات چل رہے ہیں۔