نوشاد کے جشن عید نے دلوں پر جیت حاصل کی’یہ میری عید ہے‘۔

,

   

”کل عید ہے‘ یہ میری عید ہے۔ جب میں مر جاؤں گا تو کوئی بھی چیز اپنے ساتھ نہیں لے جاؤں گا۔ میرا منافع دوسروں کی مدد کرنا ہے“۔

سڑک کے کنارے بیٹھ کر کپڑے فروخت کرنے والے ایک ونڈر کے اس عمل میں دلوں پر جیت حاصل کی اور سوشیل میڈیا پلیٹ فارمس پر اس کی ستائش میں لوگ تالیاں بجانے پر مجبور ہوگئے ہیں

نوشاد کون ہیں؟۔
نوشاد جو ایرنکاکولم کے ماتن چیری میں کپڑے فروخت کرتے ہیں اور اپنے تمام نئے کپڑوں کو عطیہ دینے کے بعد وہ کافی مقبول ہوگئے‘

جس میں بچوں اور عورتوں کے زیادہ کپڑے ہیں جو کیرالا سیلاب متاثرین کو عطیہ میں دے دیا‘ کیرالا کے سیلاب میں 77لوگ کم سے کم اب تک مارے گئے ہیں اور2.87لاکھ لوگ بے گھر ہیں

https://www.youtube.com/watch?v=ER3qn4Yrkxs

مذکورہ بہتر اقدام
ان کے گودام کو مدد کے لئے آنے والے کچھ والینٹرس کے گروپ کو نوشاد نے مدعو کیا۔عید کے لئے خریدے گئے تمام تازہ اسٹاک کو کھلے دل سے نوشاد نے ان کے حوالے کردیا‘

اور انہیں بیاگس میں پیکٹ کردیاتھا کہ اپنے بھائیو ں او ربہنوں کی مدد کرسکے
ملیالم اداکار راجیش شرما کی قیادت میں والینٹرس پہنچے اور ان کے اس عظیم تعاون پر حیران رہ گئے اور والینٹرس کے پاس کہنے کے لئے الفاظ نہیں تھے۔

راجیش کی جانب سے فیس بک پر پوسٹ کرنے کے بعد مذکورہ ویڈیو اتوار کے روز سے کافی وائیرل ہونے لگاجس میں تمام واقعہ کی تفصیلات کا حوالہ دیاگیاہے

ہمدردانہ بیان
اپنے فرخدالی کے بڑے ردعمل پیش کرنے والے کو والینٹرس اس وقت روکنے کی کوشش کررہے تھے جب وہ مزید کپڑے نکال کر دینے لگے‘ انہوں نے کہاکہ ”کل عید ہے‘

یہ میری عید ہے۔ جب میں مرجاوں تو ایک چیز بھی اپنے ساتھ نہیں لے جاؤ ں گا۔ میرا منافع دوسری مدد کرنا ہے“۔

نوشاد کے اس بیان سے ہر کسی کو یہ احساس ہونے لگا کہ انسانیت سب سے آگے ہے۔

اس عید کو نوشاد نے اپنے بے لوث پن اور دوسری کی مدد سے عید الاضحی کے حقیقی پیغام کو اجاگر کیاہے