نہرِ سوئز میں پھنسا جہاز جزوی طور پر نکال لیا گیا آبی گزرگاہ کھلنے کی راہ ہموار

   

قاہرہ:سوئز کینال اتھارٹی نے بتایا ہے کہ تقریباً ایک ہفتے سے مصر کی نہرِ سوئز کو روکنے والے بڑے بحری جہاز کو جزوی طور پر نکال لیا گیا ہے جس سے مصروف آبی شاہراہ جلد دوبارہ کھلنے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔رائٹرز کے مطابق 400 میٹر لمبے بحری جہاز ’ایور گرین‘ گزشتہ منگل کے اوائل میں تیز ہواؤں کے باعث نہرِ سوئز میں پھنس گیا تھا جس سے یورپ اور ایشیا کے درمیان بحری جہازوں کا مختصر اور مصروف ترین راستہ بند ہو گیا تھا۔دو سمندری اور شپنگ ذرائع نے بتایا کہ ہفتے کے آخر میں مزید کھدائی اور کوششیں کرتے ہوئے سوئز کینال اتھارٹی کے امدادی کارکن اور ڈچ فرم اسمت سیلویج کی ٹیم نے پیر کے اوائل میں چھوٹی کشتیوں کا استعمال کرتے ہوئے جہاز کو خشکی سے نکالنے کے لیے کام کیا۔سوئز کینال اتھارٹی نے کہا کہ ایور گرین کو نہر میں سیدھا کردیا گیا ہے اور پیر کو اسے لہروں کے دوش پر رواں دواں کردیا جائے گا، جیسے ہی جہاز کو پانی میں مکمل طور پر اتارا جائے گا تو سمندری ٹریفک بحال ہو جائے گا۔سوئز کینال اتھارٹی کے چیئرمین اسامہ ربی نے بتایا کہ کم از کم 369 جہاز نہر کا راستہ کھلنے کے منتظر تھے جن میں درجنوں کنٹینر جہاز، بڑے کیریئرز، آئل ٹینکرز اور مائع قدرتی گیس (ایل این جی) یا مائع پٹرولیم گیس (ایل پی جی) کے ویسلز شامل ہیں۔بحری جہاز کی بحالی کی خبروں کے بعد خام تیل کی قیمتیں گر گئیں جہاں برینٹ کروڈ کی فی بیرل قیمت ایک ڈالر کمی کے بعد 63.67 پر آ گئی ہے۔دنیا بھر میں تقریباً 15 فیصد بحری ٹریفک سوئز نہر سے گزرتا ہے جو مصر کے لیے غیر ملکی کرنسی کی آمدنی کا ایک کلیدی ذریعہ ہے، اس وقت نہر میں رکاوٹ کی وجہ سے روزانہ تقریباً ڈیڑھ کروڑ ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے۔