نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملہ کرنے والے کو بغیر پیرول کے لئے عمر قید کی سزا

,

   

کراؤن پراسکیوٹر مارک زریفیح نے کہاکہ ان کا نشانہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ممکنہ طور پر قتل کرنا تھا

کرائس چرچ۔نیوز ی لینڈ کے دو مساجد میں 51مصلیوں کو جاں بحق کرنے والے سفید فام شدت پسند کو جمعرات کے روز بغیر امکانی پیرول کے عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

مذکورہ جج نے 29سالہ آسڑیلیائی بندوق بردار برنٹن ہری سن ٹرینڈ کو زیادہ سے زیادہ دستیاب سزا سنائی ہے‘ جو نیوز ی لینڈ میں نافذ کی جانے والی پہلی سزا بھی ہے

جج کیمرون مانڈیر نے کہاکہ ٹرینٹ کا گناہ اس قدر سنگین ہے کہ عمر بھر جیل میں گذرنے سے بھی اس کی بھرپائی نہیں ہوگی۔

انہوں نے کہاکہ انہوں نے ایسا نقصان ہے اور تکلیف دی ہے جس کا کفارہ ادا نہیں ہوسکتا ہے اور یہ ایک پرگندہ سونچ کا نتیجہ ہے۔ مانڈیر نے کہاکہ تمہاری کاروائی غیر انسانی ہے۔

تم نے ایک 3سال کے معصوم کو ماردیاکیونکہ وہ اپنے والد کے پیروں سے لپٹا ہوا تھا۔

مذکورہ مارچ2019میں پیش آیاہوا حملہ جو النور اور لن ووڈ مساجد میں نماز ادا کرنے والوں پر کیاگیاتھا‘ نیوز لینڈ کو صدمہ کا شکار کردیاتھا اور نیم اٹومیٹک طرز کے خطرناک ہتھیاروں پر امتناع کی وجہہ بھی بنا ہے۔

مذکورہ بندوق بردار کی جانب سے حملہ کی راست نشریات فیس بک پر کئے جانے کے بعد اس حملے کی وجہہ سے عالمی سطح پر سوشیل میڈیاپلیٹ فارم پروٹوکال میں بھی نمایاں تبدیلی ائی ہے۔

سزاء کے لئے کی جانے والے چار دنوں کی سنوائی کے دوران 90بچ جانے والے اور متوفیوں کے فیملی ممبرس کے دلوں میں اس حملے کی یاد تازہ ہوگئی جس کے صدمے کا انہیں آج تک احساس ہے۔

کچھ لوگوں نے بندق بردار کی طرف انگلی سے اشارہ کیاتو کسی نے اس کو شیطان‘بزدل‘ چوہا قراردیا۔

کچھ لوگوں نے اس کو قرآن کی آیتیں پڑھ کر سنائی اور عربی میں مخاطب کیاتو کچھ لوگوں نے اس کو معاف کرنے کا بھی اعلان کیاہے۔

اس سے قبل ٹرینڈ نے اپنے وکیلوں کو نکال دیاتھا اور جج کو بتایا تھا کہ وہ سنوائی کے دوران کچھ بھی بات کرنے کا خواہش مند نہیں ہے۔

عدالت کی جانب سے مدد کے لئے مقررکردہ ٹرینڈ کے وکیل نے کہاکہ بغیر پیرول کی سزا کی وہ مخالفت نہیں کرنا چاہتا ہے

 

https://twitter.com/MalikiClique/status/1298323234731864065?s=20