نیوزی لینڈ کے مبینہ حملہ آور کے 2016 ء میں دورۂ اسرائیل کا انکشاف

   

یروشلم ۔ 18 مارچ ۔(سیاست ڈاٹ کام) آسٹریلیائی نژاد سفید فام برتری کا احساس رکھنے والا ملزم جس نے نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں قتل عام کیا تھا ، سمجھا جاتا ہے کہ 2016 ء میں اسرائیل کا مختصر دورہ کرچکا ہے ۔ اسرائیلی عہدیداروں نے آج کہاکہ برینٹن لارینٹ 3 ماہ کے ٹورسٹ ویزا پر پہونچا تھا اور اسرائیل میں اکٹوبر 2016 ء میں 9دن تک مقیم رہا تھا ۔ ترک ِ وطن اتھاریٹی کی خاتون ترجمان سبین ہڈا نے کہا کہ وہ مزید تفصیلات کا انکشاف نہیں کرسکتیں کیونکہ یہ پرانا معاملہ ہے ۔ لارینٹ پر قتل کا الزام ہے کیونکہ اُس نے نیوزی لینڈ میں موجودہ دور کے ہولناک ترین قتل عام کا ارتکاب کیا ہے جس میں پچاس افراد کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں شہید ہوچکے ہیں جبکہ نمازِ جمعہ ادا کی جارہی تھی ۔ سماجی ذرائع ابلاغ پر شائع شدہ پیغامات کے بموجب اُس نے پاکستان اور شمالی کوریا، یونان ، کروشیا اور بلغاریہ کا دورہ بھی کیا تھا ۔ لارینٹ حال حال تک ڈونیڈن میں مقیم تھا جو کرائسٹ چرچ سے 350 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے ۔ آسٹریلیا کے وزیرداخلہ پیٹر ڈیوشن نے آج کہاکہ لارینٹ نے آسٹریلیا میں گزشتہ تین سال کے دوران صرف 45 دن گذارے ہیں اور کسی بھی دہشت گرد گروپ میں شامل نہیں تھا ۔