نیکی یاد و قتل معاملہ۔ انصاف کے لئے متوفی کے گھر والوں کا وزیراعظم کو تحریر روانہ کرنے کا منصوبہ

,

   

دھابے کے فریج سے نیکی یادو کی نعش برآمد ہوئی تھی جس کے مالک گہلوٹ ہیں۔
جھاجر۔نیکی یادو کے گھر والے اورحامی جس کا مبینہ طو ر پر دوبارہ شادی کرنے کے لئے اس کے شوہر ساہل گہلوٹ نے قتل کردیاہے‘وزیراعظم نریندر مودی کو مکتوب تحریر کرنے کا منصوبہ کررہے ہیں تاکہ ملزمین کوفرسٹ ٹریک عدالت میں لائیں اور سخت سزا دلائیں۔

یادو سماج کے ضلع صدر ویریندر یادوجس کو عام طور پرعلاقے کا ”دراوغہ‘’کہا جاتا ہے نے کہاکہ ”ہم دیگر 36کمیونٹیوں کے ساتھ مشترکہ طور پر وزیراعظم نریندر مودی کو تحریر روانہ کریں گے اور مانگ کریں گے کہ معاملہ فاسٹ ٹریک کورٹ میں منتقل کریں“۔

دراوغہ نے کہاکہ آنے والے دنوں میں وہ ایک میٹنگ یادو کمیونٹی کے ممبرس کے ساتھ منعقد کریں گے اور مستقبل کی کاروائی پر فیصلہ کیاجائے گا۔انہوں نے کہاکہ ”ہم موم بتی مارچ کا بھی منصوبہ بنارہے ہیں تاکہ متوفی نیکی کو خراج عقیدت پیش کریں“۔

دہلی سے 144کیلو میٹر کے فاصلے پر ہریانہ کے جھاجر شہر سے دو کیلو میٹر فاصلے پر گاؤں کھیری کھومار کے اپنے گھر میں نیکی کے والد سنیل یادو نے کہاکہ ”ہم کیس میں فاسٹ ٹریک چاہتے ہیں اور ڈرواغہ ہمارے کمیونٹی کے وزیراعظم کو مکتوب تحریر کرنے کا منصوبہ کررہے ہیں۔

ملزمین کوپھانسی پر لٹکانے تک میری جدوجہد جاری رہے گی“۔داروغہ نے کہاکہ کمیونٹی ممبرس اور گاؤں والو ں کے درمیان میں نیکی یادو کے بے رحمانہ قتل کو لے کر شدید غم وغصہ ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”اس کوانصاف ملنا چاہئے اور انصاف دینے کا واحد راستے اس کیس کو فاسٹ ٹریک سنوائی اور خاطیوں کو سزائے موت ملنا ہے“۔ یہ خیال کئے جانے کے چند دن بعد کہ نیکی او ر گہلوٹ دونوں لیو ان پارٹنر تھے‘ ملزم کی پوچھ گچھ سے یہ بات سامنے ائی کہ جوڑے نے حقیقت میں اکتوبر2020میں گریٹر نوائیڈا کے ایک آریہ سماج مندر میں شادی کی تھی۔

دہلی کے مضافاتی گاؤں میترون میں 14فبروری یومِ عاشقان کے دوران ایک دھابے کے فریج سے نیکی یادو کی نعش برآمد ہوئی تھی جس کامالک گہلوٹ ہے۔ اس نے فبروری 10کے روز اس کا مبینہ قتل کیااور اسی روز کسی دوسری عورت سے شادی کرنے کے لئے چلا گیاتھا۔

پولیس نے گہلوٹ کے والد‘ اس کے دو رشتہ کے بھائیوں اشیش او رنوین (ایک دہلی پولیس میں کانسٹبل) اور دو دوستوں امر او رلوکیش کو نیکی سے جان چھڑانے کی سازش کرنے اور دوسری لڑکی سے شادی کرانے کے لئے آگے بڑھنے کے معاملے میں گرفتار کرلیاتھا۔

گہلوٹ سے تفتیش میں یہ انکشاف ہوا تھا کہ اس سے قبل چلتی کار میں سے نیکی کو دھکا دیکر ماردینا او رموت کو حادثہ کے طور پردیکھانے کا منصوبہ بنایاتھا۔

کیونکہ اس کا یہ منصوبہ کام نہیں کرپارہا تھا‘ پھر اس نے چارجنگ ڈاٹا کیبل سے نیگم بودھ گھاٹ پارکنگ میں گلادباکر اس کی جان لے لی اور نعش کو اس کے دھابے کے فریج میں لاکر رکھ دیاتھا۔

درایں اثناء نیکی کے گھر والوں نے کہاکہ ان کی بیٹی کا قتل برہمی کے عالم میں نہیں بلکہ ایک منصوبہ بند سازش کے تحت کیاگیاہے اور اب تک وہ دہلی پولیس کرائم برانچ کی جانب سے کی جانے والی تحقیقات سے مطمئن ہیں۔