وادی میں 112علیحدگی پسندوں کے220بچے بیرونی ممالک میں رہتے ہیں

,

   

وزرات داخلہ کے ذرائع کے مطابق لگ بھگ ہر بڑے لیڈر کے گھر کا ممبر بیرون ملک میں رہتا ہے۔یہ علیحدگی پسند لیڈر اسکولی بچوں کوپتھر باز ی کے لئے اکساتے ہیں اور اسکولوں کو زبردستی بند کراتے ہیں۔

نئی دہلی۔وزیر داخلہ امیت شاہ نے پچھلے دنوں راجیہ سبھا میں کہاتھا کہ جموں کشمیرکے علیحدگی پسند وادی میں ہنگامہ کرتے ہیں جبکہ ان کے بچے بیرونی ممالک میں پڑھائی کررہے ہیں۔

ایک اعداد وشمار کے مطابق 112علیحدگی پسندوں کے 220بچے بیرونی ممالک میں پڑھائی کررہے ہیں یا پھر وہاں پرمقیم ہیں جس میں حریت کے لیڈران بھی شامل ہیں۔

وزرات داخلہ کے ذرائع کے مطابق لگ بھگ ہر بڑے لیڈر کے گھر کا ممبر بیرون ملک میں رہتا ہے

۔یہ علیحدگی پسند لیڈر اسکولی بچوں کوپتھر باز ی کے لئے اکساتے ہیں اور اسکولوں کو زبردستی بند کراتے ہیں۔

تحریک حیرت کے چیرمن اشرف سہرائی کے دو بیٹے خالد اور عبد اشرف سعودی عرب میں کام کرتے ہیں وہاں پر مقیم ہیں۔ جماعت اسلامی کے صدر غلام محمد بھٹ کا بیٹا سعودی عرب میں ڈاکٹر ہے

۔ دختر ملت آسیہ اندرابی کے دو بیٹے بیرون ملک تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ ان کاایک بیٹا محمد بن قاسم ملیشیاء اور دوسرا بیٹا احمد بن قاسم آسڑیلیامیں تعلیم حاصل کررہا ہے۔

سید علی شاہ گیلانی کا بیٹا علام گیلانی نے پاکستان میں ایم بی بی ایس کی پڑھائی کی ہے۔

حریت کے لیڈر میر واعظ عمر فاروق کی بہن رابعہ فاروق امریکہ میں ڈاکٹر ہے اور وہ وہاں رہتی ہیں

۔بلال لون کی بیٹی او رداماد برطانیہ میں رہتے ہیں اور ان کی چھوٹی بیٹی آسڑیلیامیں پڑھائی کررہی ہے۔ علیحدگی پسند لیڈر محمد شریف روشی کا بیٹا امریکہ سے پی ایچ ڈی کررہا ہے۔

اشرف لایاکا بیٹا پاکستان میں میڈیکل کی تعلیم حاصل کررہا ہے۔ مسلم لیگ کے لیڈر محمد یوسف میر اور فاروق گوپتوری کی بیٹیاں بھی پاکستان میں میڈیکل کی پڑھائی کررہی ہیں۔

اسی طرح ڈیموکرٹیک مومنٹ لیڈر خواجہ فردوس وانی کی بیٹی بھی پاکستان میں میڈیکل کورس کررہی ہے۔

وحدت اسلامی کے لیڈر نصیر حسین کی بیٹی ایران میں کام کرتی ہے اور اپنے شوہر کے ساتھ وہیں پر مقیم ہے