ورلڈ کینسر ڈے

   

آپ کینسر سے متاثر ہیں یہ آپ کیسے جانے گیں؟
کینسر کے دو سو سے زائد اقسام پائے جاتے ہیں جو مختلف علامتوں کا باعث بنتے ہیں ۔ بعض مرتبہ جو علامتیں ہوتی ہیں وہ بعض قسم کے کینسر سے جڑی ہوتے ہیں لیکن علامت عام قسم کی بھی ہوتی ہیں جس میں وزن کا گھٹنا یا وزن میں کمی ، تھکان اور عجیب و غریب درد جسے بیان نہیں کیا جاسکتا ۔
آپ کو کینسر کی تمام علامتوں و نشانیوں کو یاد رکھنے کی ضرورت نہیں ہے لیکن ہم نے بعض اہم و کلیدی علامتوں کی ایک فہرست تیار کی ہے جس کا مقصد آپ میں یہ شعور بیدار کرنا ہے کہ کیسے کینسر کی علامتوں کو سمجھا جائے اور پہچانا جائے ۔ کینسر کی علامتیں بعض اوقات سنگین نہیں ہوتی لیکن اگر وہ کینسر کی علامتیں ہوں یا کینسر ہو اور ابتدائی مرحلہ میں ہی اس کا پتہ چل جائے تو اس پر قابو پانے یا کینسر سے خود کو بچانے کے معاملہ میں بہت فرق پڑتا ہے ۔
یاد رکھئے کسی کو بھی کینسر ہوسکتا ہے لیکن یہ اس وقت بہت زیادہ عام ہوتا ہے جب ہماری عمر بڑھتے لگتی ہے ۔
کینسر کے اکثر مریضوں کا جائزہ لینے پر یہ بات سامنے آئی کہ 50یا 50 سال سے زائد عمر کے لوگوں میں کینسر پایا گیا اور وہ اس مرض سے متاثر ہوئے ۔ آپ کی عمر کچھ بھی ہو یہ ہمیشہ ہی آپ کیلئے بہتر ہے کہ اپنے جسم کی شکایات بھی نہیں اور اگر آپ خود میں اچھا محسوس نہیں کررہے ہوں ، آپ کے جسم اور طبیعت میں نئی تبدیلیاں رونما ہوئی ہوں ، اپنی تبدیلیاں جو معمول کے مطابق نہ ہو اور وہ ختم بھی نہیں ہورہی ہوں تو پھر ڈاکٹر سے صلاح و مشورہ کریں ۔
کینسر کی بعض امکانی علامتیں ہوتی ہیں مثال کے طورپر گانٹھ یا گٹھلی اسے انگریزی میں Lump کہتے ہیں ۔ کینسر کے مرض میں اکثر گٹھلی کی علامت بہت عام ہے ۔ صرف اس وجہ سے کہ بعض علامتیں بہت زیادہ عام ہیں اس کامطلب یہ نہیں کہ وہ بہت زیادہ اہم ہیں اور اس کے کینسر ہونے کا بہت زیادہ امکان ہے ۔ اگر آپ اپنے جسم میں کوئی ایسی چیز دیکھیں جو نارمل نہیں ہے تو پھر اسے نظرانداز نہ کریں ، اُس سے غفلت نہ برتیں آیا وہ اس فہرست میں ہو یا نہ ہو فوری اس کا معائنہ کروائیں اور پتہ چلائیں کہ آخر وہ چیز کیا ہے اور وہ جسم میں کیسے فروغ پائی ۔
اسکریننگ
کینسر کا پتہ چلانے کیلئے اور یہ جاننے کیلئے کہ کوئی کینسر سے متاثر ہے یا نہیں ( یا پھر ایسے خلیوں کی موجودگی کا پتہ چلانے جو معمول کے مطابق نہیں ہوتے ) جہاں تک اسکریننگ کا سوال ہے ایسے لوگ جن میں کینسر کی علامتیں نہیں پائی جاتی ان کے جو معائنے کئے جاتے ہیں اسے اسکریننگ کہا جاتا ہے۔
کینسر کی ابتدائی مرحلہ میں ہی تشخیص کروانے یا پتہ چلانے کیلئے باقاعدہ کینسر اسکریننگ کروانا بہت اہم ہے جس سے آپ کینسر کا جتنا جلد ممکن ہوسکے علاج کرواسکتے ہیں۔ باقاعدہ اسکریننگ سے ڈاکٹرس کو بھی اپنے باقیات Tissues یا کینسر کا باعث بننے والے خلیوں کی شناخت میں مدد مل سکتی ہے اور خاص طورپر آپ میں کینسر کی علامتیں پائی جانے سے قبل ہی ڈاکٹرس ان باقیات اور کینسر کاباعث بننے والے خلیوں کاپتہ چلاسکتے ہیں۔
جہاں تک خواتین کا سوال ہے 40 تا 44 سال عمر کی خواتین کو سال میں ایک مرتبہ بریسٹ کینسر اسکریننگ معہ میموگرامس (چھاتی کے ایکسرے) کروانا چاہئے اگر وہ اس طرح کے ٹسٹ کروانے کے خواہشمند ہوں ۔ دوسری طرف 45 تا 54 سال عمر کی خواتین کو ہر سال میمو گرامس
mammogramms
کروانا چاہئے جبکہ 55 یا اس سے زائد عمر کی خواتین کو سال میں دو مرتبہ
mammogramms
کے عمل سے گذرنا ہوگا یا وہ سالانہ اسکریننگ کے سلسلہ کو جاری رکھیں۔
اسکریننگ ڈاکٹروں کو کینسر کے کئی اقسام کے ابتدائی مرحلہ میں پتہ چلاکر علاج کرنے میں معاون ہوسکتی ہے۔ کینسر کی ابتدائی مرحلہ میں تشخیص اس لئے اہم ہے کیونکہ جب ابتدائی مرحلہ میں کسی کے جسم میں ایسی بافت پائی جائے جو معمول کے مطابق نہ ہو یا کینسر پایا جائے تو اس کا علاج کرنے میں آسانی ہوتی ہے اور علامتیں ظاہر ہونے تک کینسر پھیلنا شروع ہوسکتا ہے اور پھر اسکا علاج مشکل ہوجائے ۔
کئی اسکریننگ ٹسٹوں کے ذریعہ کینسر کااس کے ابتدائی مرحلہ میں پتہ چلایا گیا جس سے کینسر سے مرنے کے امکانات میں کمی آئی ۔
کینسر کی اہم کلیدی علامتیں ہیں لیکن بعض مرتبہ یہ آپ کیلئے غیرمعمولی ہوتی ہیں یہی بہتر ہے کہ ایسی صورت میں آپ ڈاکٹر سے رجوع ہوں ۔
ذیل میں کینسر کی بعض کلیدی علامتیں دی جارہی ہیں
٭ سانس لینے میں تکلیف
٭ چبانے اور نگلنے میں تکلیف
٭ سینے میں مسلسل جلن یا بدہضمی
٭ بھوک کا نہ لگنا
٭ سوزش معدہ کی مسلسل شکایت
٭ راتوں میں بہت زیادہ پسینہ آنا
٭ بھوک کا نہ لگنا
٭ تھکاوٹ
٭ وزن میں ناقابل فہم کمی
٭ ناقابل فہم درد
٭ جسم کے کسی بھی حصہ میں گانٹھ (گٹھلی) کا اُبھر آنا یا سوجن کاآنا
٭ گلے یا آواز کا بیٹھ جانا یا ایسی کھانسی جو کم نہ ہو
٭ منہ یا زبان میں السر ، چھالے جو تین ہفتوں سے زائد رہیں
٭ کھانسی میں خون کا تھوکنا
٭ پستانئے یا چھاتی کے حجم ( سائز ) شکل یا احساس میں معمول کے برخلاف تبدیلیوں کا رونما ہونا ۔
٭ آنتوں کے معاملات میں تبدیلی جیسے بدہضمی ، پیچش ، پاخانہ میں خون کا آنا
٭ اندام نہانی سے خون کا اخراج بشمول مباشرت کے بعد ، ایام حیض کے دوران یا حیض کے بعد
٭ پیشاب میں خون
٭ پیشاب کے آنے میں تکلیف
٭ نئے تل کا اُبھر آنا یا موجودہ تل میں تبدیلی
٭ ایسا زخم جو مندمل نہ ہو