وزیر اعظم مودی نے عبداللہ اورمحبوبہ مفتی پر تنقید کی‘ کہاکہ ان لوگوں نے مخالف ہند تبصرہ کیاہے

,

   

وزیراعظم نے کہاکہ جموں کشمیر کے ان سابق چیف منسٹران کو ریاست کی عوام پر بھروسہ نہیں ہے
نئی دہلی۔ وزیراعظم نریندر مودی نے جمعرات کے روز کہاکہ مذکورہ این ڈی اے حکومت نے ارٹیکل370کی برخواستگی جو اقدام اٹھا یاہے کہ کشمیری عوام کے بھروسہ پر تھا یہاں تک کے ریاست کے سابق چیف منسٹران محبوبہ مفتی‘ عمر عبداللہ اور فاروق عبداللہ نے اس کو ناقابل قبول اقدار قراردیتے ہوئے انتباہ دیاتھا۔

لوک سبھا میں صدراتی خطبہ پر اظہار تشکر کے پیشکش کے دوران اپنے جواب میں مودی نے کہاکہ ”کئی لوگوں نے کہاتھا کہ ارٹیکل370کی برخواستگی سے کشمیر جل اٹھے گا۔

کئی لوگ ہم سے کچھ سیاسی قائدین کی تحویل پرسوال کررہے ہیں۔اگست5کے روز محبوبہ مفتی نے کہاتھا کہ ہندوستان نے کشمیر کے ساتھ دھوکہ کیاہے اور اگر ہم1947میں فیصلہ کرلیتے تو بہتر ہوتا تھا۔

کیاایسے لوگوں کو تسلیم کیاجاسکتا ہے؟“۔

مودی نے کہاکہ ”عمر عبداللہ جی نے کہاتھا کہ ارٹیکل370کوہٹایاجانے سے ایسا زلزلہ آجائے گاکہ کشمیر ہندوستان سے الگ ہوجائے گا“۔

انہوں نے مزیدکہاتھا کہ اگر 370کو ہٹایاگیا تو کشمیر میں قومی پرچم لہرایا نہیں جاسکے گا۔وزیراعظم نے کہاکہ جموں کشمیر کے ان سابق چیف منسٹران کو ریاست کی عوام پر بھروسہ نہیں ہے۔

مودی نے کہاکہ”یہ لوگ ایسی باتیں صرف اسلئے کرتے ہیں کیونکہ انہیں کشمیری عوام پر بھروسہ نہیں ہے۔

ہم نے کشمیر کی عوام پر بھروسہ کیا اور ارٹیکل 370ہٹایااو راب کشمیر میں تیزی کے ساتھ ترقی لارہے ہیں“۔

اپوزیشن قائدین وزیراعظم سے پوچھ رہے ہیں ”فاروق عبداللہ کہاں ہیں“اس حقیقت کی طرف اشارہ کرتے پوئے کہاکہ کشمیر قائدین جموں کشمیر کے خصوصی موقف کوبرخواست کرنے کے بعد پچھلے سال سے تحویل میں ہیں۔

مودی نے کہاکہ کشمیر کو ہندوستان کا نگینہ کہتے ہیں مگر کشمیر کی ترقی کو یقینی بنانے او رعوام کی بدحالی کو دورکرنے کے کوئی اقدام نہیں اٹھائے گئے تھے اور یہ کام صرف مودی حکومت نے ارٹیکل370کی برخواستگی کے ذریعہ کیاہے