وفاقی قانون کے دستاویزات سے سفید قدآمت پسندوں کے کرونا وائس کو بائیو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کے متعلق تبادلہ خیال کا انکشاف ہوا ہے۔

,

   

واشنگٹن۔وفاقی قانون نافذ کرنے والے ادارے کی جانب سے 17فبروری کے روز تقسیم کئے گئے ایک ہفتہ واری خفیہ جریدہ کے مطابق

سفید فام قد آمت پسندوں نے کرونا وائرس کو ایک ہتھیار کے طور پر ”تھوک“ ایک ”اسپرے بوتل“ یا”کھانے کے تیز اشیا“ کے ذریعہ استعمال کرنے کے متعلق تبادلہ خیال کیاگیاتھا۔

نیو نازی کے نام سے مشہور ہونے والے مسیج ایپ ٹیلی گرام پر تحقیقات کرنے والے وفاقی عہدیداروں نے نگرانی کے دوران سفید فام قدآمت پسندوں کو بات کرتے ہوئے دیکھا ہے۔

بات چیت میں مذکورہ سفید فام قدآمت پسندوں نے اپسی بات چیت میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ایجنٹوں اور ”غیر سفید“ لوگوں پر مذکورہ کرونا وائرس کے ساتھ حملہ کا منصوبہ بنایاتھا۔ایف پی

ایس کی جانب سے لکھی گئی خفیہ جانکاری میں لکھا گیاہے کہ ”پرتشدد شدت پسنداپنے اندر بائیو دہشت گردی پر بات چیت کو ایک مقبول عنوان بنائے ہوئے ہیں‘

مذکورہ جریدہ14-17فبروری کے درمیان میں شائع ہوا ہے۔اس میں کہاگیا ہے کہ ”سفید نسل پرست جو شدت پسندی کا شکار ہیں نے حال ہی میں کرونا وائرس پر یہ کہتے ہوئے تبصرہ کیاتھا کہ یہ ایک ”اولیت“ ہے جس کو وائرس کوچھونے والے کے ذریعہ پھیلا یاجاسکتا ہے“۔

امریکہ ادارے ہوم لینڈ کے تحت مذکورہ وفاقی ادارہ کام کرتا ہے۔ دستاویزات کے مطابق ”شدت پسندوں نے کرونا وائرس حملے کے لئے متعدد حربوں پر تبادلہ خیال کیاہے۔

نوال کرونا وائرس جس کو سی او وی ائی ڈی19کانام دیاگیا ہے چین کے شہر وہان میں سب سے پہلے پایاگیا جس کے بعد دنیاکے 180ممالک اب اس کی زد میں ہیں اور12000سے زائد لوگ اس کی وجہہ سے ہلاک ہوگئے ہیں

اورلاکھوں کی تعداد میں اس سے متاثر ہیں۔ڈبلیو ایچ او نے اس کو عالمی وباء قراردیا ہے۔ چین کے بعد کروناوائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے شہر وں میں اٹلی اور ایران ہیں جہاں ہزاروں کی تعداد میں لوگ اس وباء سے ہلاک ہورہے ہیں۔