وقف کی کروڑہا روپیوں کی اراضی کو پٹہ لینڈ قرار دینے وقف بورڈ سے این او سی کی اجرائی

   


درگاہ حضرت معروف پیرؒ گدوال کی اراضی سے متعلق بورڈ کے عہدیداران لاعلم، این او سی کی تحقیقات کروانے چیرمین بورڈ محمد مسیح اللہ پرعزم

 محمد مبشرالدین خرم

حیدرآباد۔30۔ستمبر۔ تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ نے گدوال میں کروڑوں روپئے مالیاتی اوقافی اراضی کو پٹہ لینڈ قرار دینے کے لئے این او سی جاری کردیا! بورڈ سے جعلی این او سی کی اجرائی کوئی نئی بات نہیں ہے لیکن اس مرتبہ جو این او سی جاری کی گئی ہے اس کے ذریعہ ضلع جوگولامبا گدوال سابقہ ضلع محبوب نگر میں واقع درگاہ حضرت معروف پیرؒ کی 39ایکڑ10گنٹے اراضی میں 27ایکڑ 09 گنٹے اراضی کے لئے وقف بورڈ کے ذریعہ این او سی جاری کردی گئی ہے اور وقف بورڈ کی جانب سے جاری کردہ این او سی کے مطابق ’دھرانی پورٹل ‘ پر این او سی میں دیئے گئے ناموں کے علاوہ دیگر ناموں پر یہ جائیدادیں منتقل ہوچکی ہیں۔ اس کے علاوہ اسی منڈل و ضلع میں موجود درگاہ حضرت مستان پیر ؒ کی 2ایکڑ اراضی کے لئے این او سی جاری کیا گیا ہے۔ جاریہ سال ماہ مارچ میں جاری کئے گئے ان این او سی کے سلسلہ میں وقف بورڈ کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ وہ اس بات سے لا علم ہیں جبکہ 10مارچ 2022 کو تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ کی جانب سے ضلع کلکٹر گدوال کو روانہ کئے گئے مکتوب میں کہا گیا ہے کہ مرزا افضل بیگ کوسروے نمبر 690میں موجود 2 ایکڑ اراضی حوالہ کی جاسکتی ہے سروے نمبر 690 درگاہ حضرت مستان پیر ؒ کے تحت موقوفہ ہے اور اس کا گزٹ نمبر 26032ہے۔اس کے باوجود وقف بورڈ کی جانب سے این او سی جاری کیا گیا ہے۔ اسی طرح 14 مارچ 2022کو وقف بورڈ نے ضلع کلکٹر گدوال کو روانہ کردہ مکتوب میں سروے نمبرات 95تا98 میں موجود 27.09 ایکڑ اراضی کو نذیر پاشاہ کے حوالہ کرنے کے لئے کہا گیا ہے اور وقف بورڈ کے اس مکتوب کے بعد ضلع کلکٹریٹ گدوال نے فوری کاروائی کرتے ہوئے درگاہ حضرت معروف پیرؒ کے موجود اراضی کے سروے نمبرات کے تکڑے کرتے ہوئے انہیں مختلف افراد کے نام پر کردیا ہے۔ درگاہ حضرت معروف پیرؒ کی موجودہ موقوفہ اراضی موضع سنگالا منڈل گدوال میں موجود ہے اور اس کا گزٹ نمبر 26032 ہے لیکن اس کے باوجود وقف بورڈ کی جانب سے جاری کئے گئے مکتوب کی بنیاد پر اس اراضی کے سروے نمبر 95 کو 6 مختلف ناموں پر منتقل کردیا گیا ہے جس میں نذیر پاشاہ کا نام بھی شامل ہے جس کے نام پر اس زمین کا پٹہ کرنے کے لئے این او سی تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔ مارچ 2022 میں جاری کردہ اس این او سی کی بنیاد پر وقف بورڈ ضلع جوگولامبا میں موجود کروڑہا روپئے مالیاتی موقوفہ اراضی سے ’دھرانی پورٹل‘ کے اعتبار سے محروم ہوچکا ہے ۔ محکمہ مال اور وقف بورڈ کے عہدیداروں کے درمیان ہوئی مراسلت کے حوالہ سے نذیر پاشاہ کو 27.09 ایکڑ اراضی کی حوالگی کے سلسلہ میں جاری کئے گئے مکتوب پر موجود فائل نمبر F1.NoM1/321/GADWAL/2022 درج ہے جبکہ مرزا افضل بیگ کو 2ایکڑ موقوفہ اراضی پٹہ کے طور پر حوالہ کرنے کے لئے روانہ کی گئی فائل کا نمبر بھی وہی ہے لیکن درگاہ حضرت مستان پیرؒ کے تحت موجود اس اراضی کے سروے نمبر کو بھی 6حصوں میں تقسیم کرتے ہوئے مختلف ناموں پر ’دھرانی پورٹل ‘ پر چڑھا دیا گیا ہے۔ جوگولامبا گدوال میں موجود اس انتہائی قیمتی اوقافی اراضی کو وقف ریکارڈس سے خارج کرنے کے لئے جاری کئے گئے این او سی کے متعلق یہ بات سامنے آئی ہے کہ نومنتخبہ صدرنشین جناب محمد مسیح اللہ خان تلنگانہ ریاستی وقف بورڈکے انتخاب اور بورڈ کی تشکیل سے قبل اور سابق صدرنشین تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ الحاج محمد سلیم کی معیادتکمیل ہونے کے بعد جاری کئے گئے ہیں۔ عہدیداروں کی جانب سے ان این اوسیز کو جعلی قرار دینے کی کوشش کی جا رہی ہے حالانکہ ان این اوسی کی بنیاد پردھرانی پورٹل میں موقوفہ اراضی پٹہ اراضی میں تبدیل ہوچکی ہے۔ صدرنشین تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ جناب محمد مسیح اللہ خان نے این او سی کی اجرائی کے متعلق اطلاع موصول ہوتے ہی این او سی کی اجرائی کی جامع تحقیقات کروانے کی ہدایت دی اور کہا کہ فوری طور پر ایف آئی آر درج کرواتے ہوئے ان لوگوں کے خلاف کاروائی کی جائے جن لوگوں نے اس این او سی کی بنیاد پر موقوفہ اراضی پر قبضہ کرتے ہوئے اسے پٹہ اراضی میں تبدیل کیا ہے۔ نمائندہ سیاست کو اس این او سی کی اجرائی کے سلسلہ میں تحقیقات کے دوران جو تفصیلات حاصل ہوئی ہیں ان میں صرف سروے نمبر 95 موضع سنگالا منڈل گدوال کی تفصیلات پیش کی گئی ہیں جبکہ ان تمام سروے نمبرات کی تفصیلات حاصل ہوچکی ہیں جو مختلف ناموں پر منتقل کئے گئے ہیںاور یہ تفصیلات قسط وار اساس پر پیش کی جائیں گی۔ سروے نمبرات کو تبدیل کرنے اور انہیں ٹکڑوں میں تقسیم کرتے ہوئے مختلف ناموں پر کرتے ہوئے گمراہ کرنے کی جو کوشش کی گئی اس کے متعلق اس بات کا بھی انکشاف ہوا ہے کہ بورڈ کے سرکردہ عہدیداروں اور ملازمین سے مشاورت کے بعد ہی یہ کاروائی کی گئی ہے۔