ویڈیو۔ بی جے پی کارکن کو حجابی ووٹر پر اعتراض جتانے پر پولنگ بوتھ سے باہر پھینک دیاگیا

,

   

بی جے پی‘ ڈی ایم کے اور اے ائی اے ڈم کے درمیان میں پولیس نے مداخلت کیا جس کے بعدبوتھ سے بی جے پی ورکر کو چلے جانے کے لئے کہاگیا


بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) بوتھ کمیٹی ممبر کو تاملناڈو میں ایک پولنگ بوتھ سے باہر اس وقت پھینک دیاگیا جب اس نے برقعہ میں پولنگ بوتھ پر ایک مسلم عورت کی آمد پر اعتراض جتایا تھا۔

مذکورہ شخص مسلم عورت کے حجاب میں آنے پر اعتراض جتایا اور برقعہ اتارنے کو کہا‘ جس کے بعد ڈی ایم ے او راے ائی اے ڈی ایم کے ممبرس نے اس کے تبصرے پر اعتراض کیا۔

پولیس نے مداخلت کی اور اس شخص کو پولنگ بوتھ سے چلے جانے کو کہا۔یہ واقعہ مجالس مقامی انتخابات کے دوران پیش آیا جو تاملناڈو کے 38اضلاعوں میں جاری ہے۔

ڈی ایم کے رکن پارلیمنٹ کنی مو زی نے ہفتہ کے روز کرناٹک میں جاری حجاب کشیدگی پر بی جے پی کو اپنی تنقید کا نشانہ بنایا اور الزام لگایا کہ وہ لوگوں کو اپنے خلاف کررہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ایک عورت کو اس بات کا حق ہے وہ اپنے پہناوے کا انتخاب کرے۔چینائی میں سینٹ ایباس گرلز ہائی سکنڈری اسکول میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرنے کے بعد کنی موزی نے کہاکہ”افسوس کی بات یہ ہے کہ یہ لوگ عوام کو عوام کے خلاف مذہب کے نام پر کررہے ہیں۔

عورت کیا پہننا چاہتی ہے وہ اس کا اختیار ہے۔ میں نہیں سمجھتی کہ اس کے فیصلے کا حق کسی کو ہے آیا بہت زیادہ ہوجائے گاجب تک دیر ہوجائے گی“۔

ڈی ایم کے رکن اسمبلی ادھیانیدھی اسٹالن کے حوالے سے اے این ائی نے کہاکہ ”بی جے پی ہمیشہ ایسا کرتی ہے‘ ہم پوری طرح اس کے خلاف ہیں۔ تاملناڈو کی کو منتخب کرنا اور کس کو مسترد کرنا جانتی ہے۔

تاملناڈوکی عوام اس کو کبھی قبول نہیں کرے گی“