ویڈیو میں پکڑا گیا۔ پولیس جوانوں کے ہاتھوں جامعہ احتجاج کے دوران عورتوں کے ساتھ بدسلوکی۔ ویڈیو

,

   

جامعہ ملیہ اسلامیہ میں تاریخ کی ایک طلبہ 22سالہ عائشہ رانا اور 22سالہ لادیدا ساکھالون جو بی اے عربی کی طالب علم ہیں ان لوگوں میں شامل ہیں جن کے ساتھ پولیس نے مارپیٹ کی ہے۔

این ایف سی کے قریب میں منعقدہ احتجاج کا وہ حصہ تھیں۔

نئی دہلی۔ایک ویڈیوکے منظرعام پر آنے کے بعد جس میں پولیس احتجاج کرنے والے گروپ جو زیادہ تر خواتین پر مشتمل تھے کے ساتھ بدسلوکی کرتی نظر آرہی ہے‘ متاثرین میں سے ان دونوں نے انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے واقعہ کی تفصیلات بتائیں۔

وہ الشفاء اسپتال میں زیرعلاج ہیں جہاں پر اور بہت سارے زخمیوں کا بھی علاج کیاجارہا ہے۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ میں تاریخ کی ایک طلبہ 22سالہ عائشہ رینااور 22سالہ لادیدا ساکھالون جو بی اے عربی کی طالب علم ہیں ان لوگوں میں شامل ہیں جن کے ساتھ پولیس نے مارپیٹ کی ہے۔

این ایف سی کے قریب میں منعقدہ احتجاج کا وہ حصہ تھیں۔رینا نے کہاکہ

رینا نے کہاکہ ”ہم اس گروپ کے پیچھے تھ۔ تقریبا5:30کے قریب‘ہم نے دیکھا کہ لوگ پیچھے دوڑ کر واپس ہورہے ہیں اور پولیس ان پر لاٹھیاں برساتے ہوئے ان لوگوں پر دوڑ ررہی تھی۔

ہم ایک گھر کے گیراج میں گھس گئے اور وہاں پر توقف کیا۔ہم نو لڑکیاں او رایک لڑکا تھا۔

مذکورہ گیٹ بند نہیں ہورہی تھی کیونکہ وہاں پرایک کار کھڑی ہوئی تھی۔ کچھ پولیس والوں نے ہمیں گھیر لیااور باہر آنے کااستفسار کیا۔

انہوں نے کہاکہ وہ ہمیں ماریں گے نہیں۔ہم نے انکارکردیامگر ان میں سے ایک نے ہمارے ساتھ کھڑے لڑکے کو باہر کھینچنا شروع کیا اور ہم بھی کھینچ رہے تھے۔

پھر اس کے بعد ان لوگوں ہم پر لاٹھیاں برسانے کاکام شروع کردیا“۔

ساکھالون نے بھی رینا کے الزامات کو دہرایا