ویژن 2030 کے 87 فیصد اقدامات اور منصوبوں کی تکمیل

,

   

l سعودی عرب میں مہنگائی کی شرح سب سے کم l سعودی نیوز ایجنسی میں شائع رپورٹ میں صورتحال کا جائزہ

ریاض: سعودی عرب کے ویژن 2030ء پروگرامس کی گذشتہ سال کی کارکردگی سے متعلق سالانہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 2023ء کیلئے 1,064 اقدامات میں سے87 فیصد مکمل یا ٹریک پر ہیں۔سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کی شائع کردہ رپورٹ کے مطابق اہم 2023ء کیلئے کارکردگی کے اشاریوں کا تخمینہ 243لگایا گیا تھا، جو کہ تیسرے درجے کیلئے 81 فی صد کارکردگی کے اشارے اپنے اہداف تک پہنچ چکے ہیں جبکہ 105 اشارے 2024-2025 کیلئے اپنے مستقبل کے اہداف سے زیادہ ہیں۔’العربیہ ڈاٹ نیٹ‘ نے سعودی نیوز ایجنسی (ایس پی اے) میں شائع ہونے والی رپورٹ کے نمایاں ترین خدو خال کا جائزہ لیا۔ ان میں سے اہم ترین نتائج ویژن 2030ء سے متعلق ہیں۔ رپورٹ کے اشاریے سے ظاہر ہوتا ہے کہ سعودی عرب میں مہنگائی کی شرح سب سے کم ہے۔ جی 20 ممالک کی معیشتیں چوتھی سہ ماہی میں 1.6 فیصد تک پہنچ گئی جو کہ سال 2022ء کی اسی سہ ماہی میں 3.1 فیصد کے مقابلے میں مملکت نے بھی غیر تیل کی سرگرمیوں میں شراکت کی بلند ترین تاریخی سطح کو 50 فیصد ریکارڈ کیا۔ سال 2023 کیلئے حقیقی جی ڈی پی اور غیر تیل کی سرگرمیوں کیلئے جی ڈی پی کی نمو سال 2023 کے دوران 4.7 فیصد تک پہنچ گئی۔اس کے علاوہ غیر تیل حکومت کی آمدنی 457 ارب سعودی ریال تھی جو کہ 166 بلین سعودی ریال کی بیس لائن کے مقابلے میں تھی جبکہ ویژن کا ہدف 1000 ارب سعودی ریال ہے۔ان محصولات نے بجٹ کے کل اخراجات کا 35 فیصد پورا کرنے میں حصہ لیا۔ سال 2023ء تخمینہ 1,293 بلین ریال ہے۔اس کے علاوہ 1,519 ارب سعودی ریال کی بیس لائن کے مقابلے میں نان آئل جی ڈی پی کی قدر 1,889 بلین سعودی ریال تک پہنچ گئی۔ سال کا ہدف 1,934 بلین سعودی ریال ہے اور ویژن کا عمومی ہدف 4,970 بلین سعودی ریال ہے۔متعلقہ سیاق و سباق میں مجموعی گھریلو پیداوارمیں نجی شعبے کا حصہ 45 فیصد تک پہنچ گیا 40.3 فیصد کی بیس لائن کے مقابلے میں 45 فیصد کا عمومی ہدف حاصل کر رہا ہے جبکہ ویژن کا عمومی ہدف 65 فیصد ہے۔اس کے علاوہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو بینک قرضوں کے فیصد کے طور پر قرضے 8.3 فیصد تک پہنچ گئے جو کہ 2 فیصد کی بنیادی لائن کے مقابلے میں ہے۔ سال کا ہدف 8.6 فیصد ہے اور ویژن کا ہدف 20 فیصد ہے جبکہ مقامی قرضوں کا حصہ تیل اور گیس کے شعبے میں مواد 37 فیصد کی بنیادی لائن کے مقابلے میں 63 فیصد تک پہنچ گیا۔
ہاؤسنگ کے تناظر میں رپورٹ کے اشارے کے مطابق اس شعبے نے بہت سے نمبر حاصل کیے ہیں جس کا مقصد معاشرے کے مختلف طبقات کیلئے رہائش کے اختیارات کی دستیابی کو بڑھانا ہے کیونکہ 66 ہزار سعودی خاندانوں کو ان کے گھر مل چکے ہیں۔ اگست میں 24 ہزارسے زائد ہاؤسنگ یونٹس کا آغاز کیا گیا ہے جس کے بعد 63.74 فیصد تک پہنچ گئی جو کہ 47 فیصد کی بنیادی لائن کے مقابلے میں 2023 کا ہدف 70 فیصد ہے۔
اس دوران 96 ہزارسے زائد شہریوں نے رہائشی مصنوعات کیلئے ہاؤسنگ سپورٹ سرویسز سے استفادہ کیا اور سپورٹ کے اہل افراد کیلئے کل مالی امداد کا تخمینہ 4.1 بلین سعودی ریال لگایا گیا، جبکہ مالی امداد سے مستفید ہونے والوں کا تناسب 32 فی صد تک پہنچ گیا۔معاشی سطح پر سعودی عرب کی مجموعی گھریلو پیداوار کے لحاظ سے عالمی درجہ بندی میں 2,685 بلین سعودی ریال کی بنیادی لائن کے مقابلے میں 2,959 بلین سعودی ریال کی قدر ریکارڈ کی گئی اور سال کا ہدف 3,032 بلین سعودی ریال ہے اور ویژن ہدف 6500 ارب سعودی ریال ہے۔