وی ایچ پی نے دہلی کی منادر میں اجتماعی ہنومان چالیسا پڑھنے کا کیااعلان

,

   

وی ایچ پی کا الزام ہے کہ مذکورہ احتجاج عالمی سطح پر ہندوستان کو 10جون کے روز بدنام کرنے کی منظم سازش کے تحت مظاہرے کئے گئے تھے
نئی دہلی۔ مذکورہ وی ایچ پی دہلی یونٹ نے پیر کے روز اعلان کیا ہے کہ وہ 14جون کے روز اجتماعی طور پر منادر دمیں جمع ہوکر ہنومان چالیسا کا جاب کریں گے تاکہ ملک بھر میں 10جون کے روز پیش ائے تشدد کے خلاف اپنا احتجاج درج کراسکیں۔

ایک بیان میں وشواہند وپریشد نے الزام لگایا کہ عالمی سطح پرہندوستان کو بدنام کرنے کے لئے منظم سازش کے تحت 10جون کے روز مسجد میں نمازوں کے بعد مظاہرے کئے گئے جس میں منادر او رمکانات پر پتھر اؤ کیاگیاہے۔

بی جے پی کے برطرف قائدین نوپورشرما اور نوین کمار جندال کے متنازعہ تبصروں کے خلاف10جون کے روزملک کے مختلف حصوں بشمول دہلی کی جامعہ مسجد کے باہر احتجاجی مظاہرے پیش ائے تھے۔

مظاہرین پر قابو پانے کے دوران جھارکھنڈ میں پولیس کے بعض جوان زخمی ہوئے‘ وہیں جموں انتظامیہ نے چند علاقوں میں کرفیو نافذ کردیاتھا۔اترپردیش کے بعض علاقوں میں مظاہرین کے پولیس پر مبینہ پتھر برسائے جس کے نتیجے میں پولیس کو لاٹھی چارج اور آنسو گیس شل کا استعمال کرنا پڑا تھا۔


ایک بیان میں دہلی وی ایچ پی سربراہ کپل کھنہ نے کہاکہ ”نوپور شرما کو جان سے مارنے کے غیر قانونی فتوی جاری کئے گئے۔ ایسے غیرقانونی مظاہروں کے ذریعہ ہندوسماج پر ڈالے جانے والے دباؤ کو ہندو سماج مسترد کرتا ہے اور اس کی سخت مذمت کرتا ہے“۔

انہوں نے مزید کہاکہ ”اس کے خلاف احتجاج کے لئے دہلی کی ہندو سماج سے شہر کے چھوٹے او ربڑے منادر پر اکٹھا ہونے اور اجتماعی ہنومان چالیسا کے جاب میں 8بجے صبح شامل ہونے کی اپیل کرتاہوں“۔

کھنہ نے منادر کے منیجروں او رپجاریوں پر زوردیاکہ وہ نوٹس چسپاں کرتے ہوئے اجتمای ہنومان چالیسا جاب کے متعلق بھگتوں کو جانکاری فراہم کریں۔

انہوں نے کہاکہ ”یقینا یہ ضروری ہے کہ اس انداز میں ہم اپنی طاقت کا مظاہرہ کریں اور ائینی طور پر ہندوسماج پر ڈالے جانے والے غیر اخلاقی دباؤ کا جواب دیں“۔ انہوں نے کہاکہ ”اس طرح کے جہاد کو توڑنے کے لئے ہمیں ہفتہ میں ایک مرتبہ منادر میں اکٹھا ہونا ضروری ہے“۔