یہاتوں کے22لاکھ خاندان اور شہر کے 10لاکھ مکینوں کی جانچ کی گئی ہے
بھیلواڑہ جس کو سی او وی ائی ڈی 19کے حساس مرکز کے طور پر نام دیاگیاتھا‘ مختلف پہلوؤں سے کی جانے والی کوششوں کے بعد اب راہ راست پر آرہا ہے۔
ہلت ورکرس‘ ہوم گارڈس‘ پولیس جوان‘ سرکاری عہدیدار غرض کے وہ تمام لوگ جو سی او وی ائی ڈی19کی اسکریننگ کے کام سے جڑے ہوئے ہیں کسی چھٹی کے بغیر تقریبا دن کے تمام گھنٹوں تک کام کیاہے۔ ایک وقت ریاست کے 18معاملات میں سے 12معاملات بھیلواڑہ کے تھے۔
راجستھان میں 27معاملات کے ساتھ مذکورہ ضلع کو چند دن قبل نہایت حساس قراردیاگیاتھا‘ اور قومی سطح پر بھی ایسا ہی کہاجارہاتھا۔ راجستھان میں پہلا معاملہ2مارچ2020کو درج کیاگیاتھا اور ریاست میں پہلے روز سے ہی سخت کارائیاں او راقدامات اٹھائے جانے لگے تھے۔
چیف منسٹر اشوک گہلوٹ نے کہاکہ”تقریبا5کروڑ لوگوں کی اسکریننگ کی گئی ہے اور اب تک 1کروڑ17لاکھ گھر والوں کی جانچ کی گئی ہے۔کرفیو کے دوران حالات مکمل طور پر قابو میں ہے اور فی الحال راجستھان کے34مقامات پر کرفیو کا نفاذ عمل میں لایاگیاہے“۔
سی او وی ائی ڈی19سے متاثر ایک شخص کی جانچ کے بعد اسکے اطراف واکناف کے دو کیلومیٹر کے علاقہ کو مہر بند کرکے علاقے میں جانچ کاکام انجام دیاجارہا ہے۔ راجستھان میں جملہ مثبت معاملات میں سے 30-32لوگ وہ ہیں جنھیں ایران سے نکال کر جائسلمیر اور جودھپور لایاگیاہے۔
گہلوٹ نے کہاکہ ’بھیلواڑہ میں جب ہمیں ڈاکٹر کے کرونا مثبت پائے جانے کی جان کاری ملی تو اس وقت ہم نے سرحدوں پرمہر بند کردیا ہے اور اب وہ ہمارے بااثر اقدامات کے لئے ایک مثال بن گایا ہے“۔
انہوں نے مزید کہاکہ”دیہاتوں کے22لاکھ خاندان اور شہر کے 10لاکھ مکینوں کی جانچ کی گئی ہے اور اسی کے ساتھ سارے ملک کے لئے بھیلواڑہ سی او وی ائی ڈی 19کے خلاف جنگ میں ایک مثال بن گیاہے“۔
ٹرانسمیشن کی چین کو توڑ نے کے لئے 6000لوگوں کی شناخت کی گئی اور انہیں محض دودنوں کے لئے الگ تھلگ رکھا گیا