نئی دہلی۔ کیاامریکی صدرڈونالڈ ٹرمپ سے نزدیکیاں وزیراعظم نریندر مودی وک سیاسی مضبوطی دیتا ہے۔ کیاٹرمپ کا مودی کی حمایت میں تعریف یا ان کا مودی کے ساتھ شہہ نشین پر ساتھ آنا‘ مودی کو سیاسی شکل سے فائدہ کے زمرے میں رکھتا ہے؟یہ سوال تب اٹھا جب وزیراعظم مودی کے امریکی دورے پر ٹرمپ سے ان کی نزدیکیاں سرخیوں میں ہیں۔
ٹرمپ کبھی شہہ نشین پر ان کے ساتھ تو کبھی انہیں فادر آف دی نیشن کا خطاب دے رہے ہیں۔ ہاؤڈی مودی تقریب میں جب مودی کے ساتھ یہ شہہ نشین پر ائے تو یہ کسی امریکی صدر کے لئے پہلا موقع تھا‘ جب وہ کسی دوسرے ملک کے وزیراعظم کے ساتھ پروگرام میں شامل ہوے ہیں۔
اس کے ساتھ صدر ٹرمپ نے وزیراعظم مودی کو اپنا سب سے اچھا دوست بتاتے ہوئے ان کا موازانہ مشہور گلوکار پرسیل سے کردی۔
دونوں کی آپسی تال میل کا ذکر عام ہوگیا ہے۔ماہرین کے مطابق اگر دنیا کے دو عظیم جمہوریتوں کے قائدین کے درمیان میں اس طرح کا تال میل دیکھنے کو ملتا ہے
تو اس پر تبصرہ بھی فطری چیز ہے۔ اس عمل میں مودی کو سیاسی فائدہ ہونا بھی شامل ہے۔