سفارت خانہ ذرائع کاکہنا ہے کہ ہندوستان میں افغان سفارت خانہ کے ٹوئٹر اکاونٹ میں غیرمعمولی سرگرمیوں پائی گئی ہیں۔
نئی دہلی۔افغان سفارت خانہ متعین ہندوستان پریس سکریٹری عبدالحق آزاد نے پیر کے روز دعوی کیاکہ ان کے سرکاری ٹوئٹر ہینڈل برائے سفارت خانے”ایسالگ رہا ہے ہیک کرلیاگا“ اور ان کااس تک ”رسائی ختم“ ہوگئی ہے۔
مذکورہ ٹوئٹ جس کو اب ہٹادیاگیاہے کہ بعد آزادکے ریمارکس سامنے ائے تھے جس پر ”سخت“ ناراضگی کا اظہار کیاگیا ہے کہ ملک کے صدر اشرف غنی شورش زدہ ملک کوچھوڑ کر”فرار“ ہوگئے ہیں تاکہ ”خون ریزی“ سے بچا جاسکے۔
عبدالحق آزاد نے ٹوئٹ کیاکہ”افغانستان ائی این ائی ایم ٹوئٹر ہینڈل تک میرے رسائی منقطع ہوگئی ہے‘ ان کے ٹوئٹ کا ایک اسکرین شاٹ ایک دوست نے بھیجا(یہ ٹوئٹ مجھے دیکھائی نہیں دے رہا ہے)میں نے اس لاگ ان کی کوشش کی مگر میں ایسا کرنے سے قاصر رہا۔ ایسا لگ رہا ہے اس کو ہیک کرلیاگیاہے“۔
سفارت خانہ ذرائع کاکہنا ہے کہ ہندوستان میں افغان سفارت خانہ کے ٹوئٹر اکاونٹ میں غیرمعمولی سرگرمیوں پائی گئی ہیں۔اتوار کے روز غنی کابل کے طالبان اوردہشت گردوں کے قبضے میں آنے اورافغانستان کے صدراتی محل میں داخل ہونے کے بعد ”خون ریزی“ سے بچنے کے لئے ملک چھوڑ کرچلے گئے ہیں۔
افغانستان چھوڑ کر جانے کے بعد اپنے پہلے تبصرے میں فیس بک پوسٹ کے ذریعہ غنی نے کہاکہ اب کے بعد سے طالبان افغانستان کی عوام‘ عزت‘ دولت اورحفاظت کی ذمہ دار ہوگی“۔
غنی نے کہاکہ ان کے پاس ”مشکل انتخاب“ اور ”مصلح طالبان“ کے درمیان کا سامنا تھا یا پھر”اس ملک کو چھوڑ کر چلے جانا جس کی حفاظت کے لئے پچھلے 20سالوں سے اپنی زندگی وقف کردی تھی“۔
اس سے قبل اسی روز مذکورہ چیرمن افغانستان اعلی قومی مصالحتی کونسل عبداللہ عبداللہ نے ایک ویڈیو پیغام میں جو ٹوئٹر پر پوسٹ کیاگیاتھا غنی کوبطور”سابق صدر“ افغانستان مخاطب کیاتھا۔
عبداللہ نے افغانیوں سے بھی اپیل کی کہ وہ پرسکون رہیں اور کہاکہ ”یہ مشکل دن اور رات بہت جلد گذ ر جائیں گے اور عوام پرامن دن دیکھیں گے“۔
ملک کے صدر اشرف غنی کے تاجاکستان فرار ہونے کے بعد طالبان کے دہشت گردوں نے افغان درالحکومت کابل پر قبضہ جمالیا اور صدراتی محل کو اپنے کنٹرول میں کرلیاہے۔
رپورٹس سے یہ محسوس ہورہا ہے کہ یہ تحریک بہت جلد اسلامی امارات برائے افغانستان کی دوبارہ نافذ کا دعوی پیش کرے گا۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اتوار کے روز کہاکہ طالبان سے درالحکومت شہر کابل میں داخل ہونے کا استفسار کیاگیاتھا۔ مجاہدنے ٹولو نیوز کو دئے گئے ایک انٹرویو میں یہ بھی کہاکہ شہر میں سکیورٹی حالات کنٹرول میں رہیں گے۔