ٹی آر ایس بھاری اکثریت سے جی ایچ ایم سی میں اقتدار پر دوبارہ قابض ہوگی: کے ٹی آر

   

ٹی آر ایس بھاری اکثریت سے جی ایچ ایم سی میں اقتدار پر دوبارہ قابض ہوگی: کے ٹی آر

حیدرآباد ، 29 ستمبر: تلنگانہ راشٹر سمیتی کے (ٹی آر ایس) ورکنگ صدر اور ریاستی میونسپل ایڈمنسٹریشن کے وزیر کے ٹی راما راؤ نے منگل کو پارٹی کارکنوں سے کہا کہ وہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) کے انتخابات کے لئے تیار ہیں، نومبر کے دوسرے ہفتے کے بعد کسی بھی وقت انتخابات ہونے والے ہیں۔ 

 

وزراء ، اراکین اسمبلی ، جی ایچ ایم سی کارپوریٹرز اور پارٹی کے صدور کو خطاب کرتے ہوئے ، انہوں نے اعتماد ظاہر کیا کہ ٹی آر ایس بھاری اکثریت سے جی ایچ ایم سی میں اقتدار برقرار رکھے گی۔

 

کے ٹی آر نے بطور وزیر مشہور جانا جاتے ہیں ، پارٹی رہنماؤں کو بتایا کہ تمام سروے میں بھاری اکثریت سے ٹی آر ایس کی کامیابی کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سروے کے مطابق پارٹی کو 150 میں سے 91 نشستیں ملی ہیں۔ 

 

سن 2016 میں حکمراں ٹی آر ایس نے 99 نشستوں کے ساتھ ایک زبردست فتح حاصل کی تھی ، جس نے مرکزی اپوزیشن کانگریس اور اس وقت کے تلگو دیشم پارٹی – بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی – ٹی ڈی پی) اتحاد کو ختم کیا تھا۔

 

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین 44 نشستوں کے ساتھ دوسری بڑی جماعت بن کر ابھری تھی۔

 

تاہم کے ٹی آر نے اجلاس میں بتایا کہ 15 فیصد کارپوریٹرز کی کارکردگی قابل اطمینان نہیں ہے اور انہیں مشورہ دیا ہے کہ لوگوں کے درمیان رہ کر اپنی پریشانیوں کو حل کرنے میں ان کی اصلاح کریں۔

 

پارٹی رہنماؤں سے کہا کہ جی ایچ ایم سی میں ٹی آر ایس کے ذریعہ کئے گئے مختلف پروگراموں کے بارے میں لوگوں کو آگاہی فراہم کریں ، انہوں نے انہیں ہدایت بھی کی کہ وہ دسہرہ سے دھرانی پورٹل کے اجراء کے ساتھ غیر زراعت کی جائیداد کی آن لائن رجسٹریشن کے بارے میں عوامی شعور بیدار کریں۔ 

 

کے ٹی آر نے بتایا کہ اس عمل میں مکمل شفافیت ہوگی اور مشق میں درمیانیوں یا ایجنٹوں کی کوئی گنجائش نہیں ہوگی۔

 

ٹی آر ایس کے ورکنگ صدر نے کہا کہ گذشتہ پانچ سالوں کے دوران حکومت نے حیدرآباد میں ترقیاتی کاموں پر 67،000 کروڑ روپے خرچ کیے۔

 

انہوں نے کہا کہ پچھلے پانچ سالوں کے دوران سرانجام دیئے گئے ترقیاتی کاموں کی تفصیلات کو ‘پراگتی نیویدیکا’ کے عنوان سے ایک رپورٹ مرتب کیا جائے گا ، جو جلد ہی جاری کیا جائے گا۔

 

حیدرآباد رنگا ریڈی اور محبوب نگر گریجویٹ حلقہ سے آئندہ ہونے والے قانون ساز کونسل کے انتخابات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ چونکہ یکم اکتوبر سے رائے دہندوں کی اندراج کا آغاز ہورہا ہے ، تمام کارپوریٹرز اور عوامی نمائندے خود اندراج کریں اور فارغ التحصیلوں کو اندراج کے لئے حوصلہ افزائی کریں۔