ٹی آر ایس حیدرآباد کو ترقی دینا چاہتی ہے، بی جے پی کرفیو چاہتی ہے

,

   

انتخابی مہم کیلئے شایدڈونالڈ ٹرمپ کو بھی طلب کریگی۔ کے ٹی آر کا روڈ شو

حیدرآباد۔ ٹی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی آر نے کہا کہ ہم حیدرآباد کو ترقی دینا چاہتے ہیں جبکہ بی جے پی ہندوؤں اور مسلمانوں میں جھگڑا کرانا اور کرفیو نافذ کرانا چاہتی ہے۔ گلی کے انتخابات کیلئے دلی کے قائدین کو انتخابی مہم میں اُتار رہی ہے۔ ڈونالڈ ٹرمپ بھی بی جے پی قائدین کے دوست ہیں بی جے پی شاید انہیں بھی حیدرآباد طلب کرے گی۔ اسمبلی حلقہ اُپل کے مختلف مقامات پر روڈ شو سے خطاب کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ بی جے پی کی بکواس اور بوگس گلوبل تشہیر پر عوام توجہ نہ دیں۔ حیدرآباد میں لاء اینڈ آرڈر پوری طرح کنٹرول میں ہے۔ گلی گلی میں سی سی کیمرے لگائے گئے ہیں اگر پُرامن حالات کو بگاڑنے کی کوئی کوشش کرتے ہیں تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائیگی۔ ٹی آر ایس حیدرآباد کو ترقی دے کر دوبارہ ووٹ مانگنے کیلئے عوام سے رجوع ہورہی ہے جبکہ بی جے پی مذہبی منافرت پھیلاتے ہوئے حیدرآباد کے امن کو نقصان پہنچانے کی کوشش کررہی ہے۔ ہم نے پانچ سال قبل جو وعدے کئے وہ پورے کئے اس کو عوام کو سامنے پیش کرتے ہوئے مستقبل میں کئے جانے والے کاموں کو عوام کے سامنے رکھا جارہا ہے جبکہ بی جے پی ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان تفرقہ پیدا کرنے کا ایجنڈہ رکھتی ہے۔ علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل سے قبل حیدرآباد میں پینے کے پانی اور برقی کی قلت تھی ان مسائل کی ٹی آر ایس حکومت نے یکسوئی کردی۔ بی جے پی مہم کے لئے ایک درجن مرکزی وزراء اور چیف منسٹرس کو حیدرآباد طلب کررہی ہے ان کا خیرمقدم کریں گے مگر وہ چیف منسٹر کے سی آر کی درخواست کے مطابق1350 کروڑ روپئے ساتھ میں لائیں تاکہ سیلاب کے متاثرین کے لئے راحت کاری کے اقدامات کئے جاسکیں۔