پارلیمانی اجلاس سے غیرحاضر رہنے والوں کی سرزنش ، مودی کا خطاب

   

تپ دِق ، جذام اور منہ کی بیماریاں ہندوستان کیلئے ایک مسئلہ
نئی دہلی۔ 16 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے اکثر بی جے پی کے ارکان پارلیمان کی پارلیمان کے اجلاسوں میں غیرحاضر رہنے پر سخت بازپرس کی ہے۔ انہوں نے سہ شنبہ کے روز مرکزی وزراء کو اپنے فرائض منصبی سے بچنے کی کوششوں کے خلاف انتباہ دیا اور کہا کہ اگر وہ دونوں ایوانوں کے اجلاس میں غیرحاضر رہنے سے قاصر رہنے سے قاصر ہوں تو وہ اس کی اطلاع دیا کریں۔ مودی نے بی جے پی کے ارکان پارلیمان کے اجلاس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت کے قانون سازی کے ایجنڈے کے مطابق ضرورت پڑ جائے تو جاریہ پارلیمانی اجلاس میں توسیع طلب کی جاسکتی ہے۔ بی جے پی کے ذرائع نے تاہم بتایا کہ اجلاس میں توسیع فی الحال حکومت کے ایجنڈے میں شامل نہیں ہے۔ ویسے 26 جولائی کو اس کا اختتام عمل میں آئے گا۔ بی جے پی کے ارکان پارلیمان کے اجلاس کے بعد اجلاس کی تفصیلات بتاتے ہوئے پارلیمانی اُمور کے وزیر پراہلاد جوشی نے بتایا کہ مودی نے بی جے پی کے ارکان کو ہدایت کی ہے کہ اپنے اپنے پارلیمانی حلقوں کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کرکے ارکان پارلیمان ان کی خدمت انجام دے سکتے ہیں۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ وہ مرض جذام اور تپ دق، پانی کی قلت کو جڑ سے ختم کرنے کیلئے جدوجہد کریں۔ انہوں نے کہا کہ کسی پر ہونے والے اولین اثرات میں آخر تک برقرار رہتے ہیں۔ بی جے پی کے ارکان پارلیمان میں اکثر ارکان پہلی بار پارلیمان میں داخل ہوئے ہیں۔ مودی نے ان سے کہا کہ وہ اپنے اپنے علاقوں کی ترقی کیلئے جان توڑ کوشش کریں تاکہ لوگ انہیں ان کے کام سے یاد رکھیں۔ جوشی نے کہا کہ وزیراعظم نے بتایا کہ ہندوستان نے تپ دق کو ختم کرنے کیلئے 2025ء کا ہدف مقرر کیا جبکہ عالمی حتمی سال 2030ء ہے۔ انہوں نے ارکان پارلیمان سے درخواست کی کہ وہ اس موذی مرض کو ختم کرنے پر کام کریں اور اپنے حلقوں کی ترقی کیلئے مجالس مقامی کے حکام سے تعاون کریں۔ وزیراعظم نے بتایا کہ دنیا کے کئی ممالک نے منھ اور پاؤں سے متعلق بیماریوں پر قابو پانے میں کامیابیاں حاصل کرلی ہیں مگر یہ بیماریاں ہندوستان میں ایک مسئلہ بنی ہوئی ہیں۔