پارلیمنٹ میں داخلے پر روک کے خلاف صحافیوں کا احتجاج

,

   

کویڈ19وباء کے منظرعام پر آنے کے بعد سے پارلیمنٹ کے اجلاس میں محدود تعداد کے صحافیوں کو ہی داخلہ کی اجازت دی گئی ہے
نئی دہلی۔مجوزہ ایام میں پارلیمانی اجلاس کے موقع پر پارلیمنٹ سے رپورٹرنگ کرنے پر ”مکمل امتناع“ عائد کرنے کے لئے اقدام کو عامرانہ قراردیتے ہوئے جمعرات کے روز صحافیوں نے کیمرہ مین اور صحافیوں کے پارلیمنٹ میں داخلے پر روک کے خلاف احتجاج کیاہے۔

انہوں نے مانگ کی کہ پارلیمنٹ کے احاطے او رپریس گیلری میں داخلے کے متعلق صحافیوں پر عائد تمام امتناعات کو ”فوری“ ہٹائیں اور میڈیا کے نمائندوں کو اپنے پیشہ وارانہ خدمات کو انجام دینے کی اجازت دیں۔متعدد سینئر ایڈیٹرس‘ صحافیوں او رکیمرہ مین جو مختلف میڈیااداروں میں کام کررہے ہیں نے اس احتجاج میں شرکت کی۔

مذکورہ ایڈیٹرس گلڈ آف انڈیا(ای جی ائی)‘ پریس اسوسیشن‘ انڈین ویمن پریس کارپس(ائی ڈبلیو پی سی)‘ پریس کلب آف انڈیا(پی سی ائی) ورکنگ نیوز کیمرہ مین اسوسیشن‘ اور مختلف دیگر تنظیموں کے صحافیوں نے اس احتجاج کی حمایت میں آگے ائے ہیں۔کویڈ19وباء کے منظرعام پر آنے کے بعد سے پارلیمنٹ کے اجلاس میں الکٹرانک اورپرنٹ میڈیا سے تعلق رکھنے والے محدود تعداد کے صحافیوں کو ہی داخلہ کی اجازت دی گئی ہے۔

پی سی ائی کے احاطہ میں منعقدہ صحافیو ں کے ایک احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے سینئر صحافی راج دیپ سردیسائی نے کہاکہ ”یہ(پارلیمنٹ کے اندر میڈیا کے نمائندوں کے داخلے پر امتناع) کویڈ کے نام پر 2020میں شروع ہوا ہے اور اب یہ بہت دور چلاگیاہے۔

انہوں نے کہاکہ میں سمجھتاہوں اگر اس پر اب احتجاج نہیں کیاگیاہے‘ یہ روایت بن جائے گا۔ کویڈ کے نام پر میڈیا کو باہر رکھا جائے گا“۔ پریس اسوسیشن کے صدر جئے شنکر گپتا نے کہاکہ ”بڑے نقطہ نظر“ سے اس معاملے کودیکھنے کی ضرورت کیونکہ یہ صرف محض صحافیوں کی تعداد کو پارلیمنٹ میں داخل ہونے سے روکنے کا معاملہ نہیں ہے۔

وہیں قرعہ اندازی کے ذریعہ داخلہ پاس جاری کئے جارہے ہیں اور جن صحافیو ں کے پاس مستقل پاس ہیں انہیں پارلیمنٹ میں داخل ہونے سے روکا جارہا ہے جس کی اجرائی پریس انفارمیشن بیورو کی جانب سے اکریڈیشن برائے صحافی کے اجرائی کو وزراتوں اور سرکاری محکموں میں داخلہ ضروری ہوتا ہے جس کا مقصد رپورٹنگ ہے‘ جس پر طویل مدت سے حکومت نے روک لگائے رکھا ہے۔

اگر ان کے مطالبات پورے نہیں ہوتے ہیں تو مذکورہ صحافی جو پی سی ائی کے قریب میں احتجاج کیا ہے مجوزہ دنوں میں اپنے احتجاج میں شدت پیدا کرنے کی دھمکی دی ہے۔