پارلیمنٹ میں چین، معیشت اور کوویڈ پر کانگریس کا جارحانہ موقف ہوگا

,

   

یو پی میں ایز آف ڈوئنگ کرائم :پرینکا گاندھی
لکھنؤ: کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کاروبار میں آسانی کے لئے حال ہی میں جاری ریاستوں کی ترجیحی لسٹ میں اترپردیش کے دس پائیدان کی چھلانگ پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ کہ ایز آف ڈوئنگ بزنس پر یوگی حکومت ویسے ہی اپنی پیٹھ تھپتھا رہی ہے جیسے وہ لاپتہ ایم او یو کے بنیاد پر سرمایہ کاری کرنے کا دعوی کرتی ہے ۔پرینکا نے پیر کو اپنے ٹوئٹ میں لکھاکہ ایز آف ڈوئنگ بزنس پر یوپی حکومت کا خود کی پیٹھ تھپتھپانا ویسے ہی جیسے لاپتہ ایم او یو کی بنیا د پر سرمایہ کاری کرنا۔ ریاست میں کاروبار بند ہورہے ہیں۔فیکٹریوں میں تالا لگا ہوا ہے ۔ بن کر گھر بیچ رہے ہیں۔انہوں نے طنز کے انداز میں لکھاکہ حقیقت میں یہاں صرف ایز آف ڈوئنگ کرائم اور ایز آف ڈوئنگ گھپلہ ہے۔

نئی دہلی : کانگریس کے ناراض اور وفادار قائدین کے درمیان حکومت کے خلاف اتحاد پایا جاتا ہے۔ پارلیمنٹ کے مانسون سیشن کے دوران حکومت کے خلاف چین، معیشت اور کوویڈ ۔ 19 میں ناکامی کا مسئلہ اُٹھایا جائے گا۔ کانگریس کے ناراض قائدین جو خود کو اصلاح پسند قرار دیتے ہیں جیسے غلام نبی آزاد، آنند شرما اور حیرت انگیز طور پر مدعو کئے جانے والے لیڈر منیش تیواری نے عبوری صدر سونیا گاندھی زیرقیادت اجلاس میں شرکت کی۔ کانگریس ورکنگ کمیٹی اجلاس میں ہنگامہ آرائی کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ ناراض قائدین راہول گاندھی اور سونیا گاندھی کے روبرو آئے۔ راہول گاندھی نے کہاکہ چین کی دراندازی، معاشی ابتری، کورونا وائرس کی وباء اور بیروزگاری کا ملک بدترین شکار ہے۔ حکومت اِن مسائل کو پس پشت ڈال دی ہے۔ کانگریس نے فیصلہ کیا ہے کہ پارلیمنٹ میں اِن مسائل پر حکومت سے تفصیلی بحث کا مطالبہ کیا جائے گا۔ وقفہ سوالات بھی شامل کرنے پر زور دیا جائے گا۔ کانگریس ہمخیال پارٹیوں سے مشاورت کرتے ہوئے ڈپٹی چیرمین عہدے کے لئے مقابلہ کرنے کا ارادہ کیا ہے۔ پارٹی کے قائدین کا خیال ہے کہ مشترکہ اپوزیشن کے امیدوار کو انتخابی میدان میں اُتارنا چاہئے۔ 14 ستمبر کو پارلیمنٹ کا اجلاس شروع ہورہا ہے۔