پاکستانی ایجنٹ کو جانکاری فراہم کرنے کے الزام میں ڈی آر ڈی او سائنس داں کے خلاف چارج شیٹ داخل

,

   

جج ناواندار نے دونوں فریقین کے دلائل سنے او رکہاکہ وہ 7جولائی کو فیصلہ سنائیں گے
پونا۔مہارشٹرا پولیس کے مخالف دہشت گردی دستہ نے ڈیفنس ریسرچ اینڈڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے سائنس داں پردیب کورولکر کے خلاف ایک چارج شیٹ داخل کی ہے جو پاکستان انٹلیجنس اوپریٹیو(پی ائی او) کو خفیہ جانکاری فراہم کرنے کا ملزم ہے۔

درایں اثناء ملزم کے وکیل نے استغاثہ کی جانب سے بعض ٹیسٹوں بشمول تہہ دارآواز کے تجزیے سے مشروط کرنے کی اجازت دینے کی درخواست کی مخالفت کی۔


سرکاری وکیل وجئے فرگاڈی نے پی ٹی ائی کو بتایاکہ چارج شیٹ1000سے زائد صفحات پر مشتمل ہے‘ جس میں افیشل سکریٹریٹ ایکٹ کی دفعہ 3(جاسوسی کے لئے سزائیں)4(غیرملکی ایجنٹ کے ساتھ بات چیت کرنا)اور5(غلط بات چیت) کے تحت تبدیلیاں شامل ہیں۔

اس میں کہاگیاہے کہ کورولکرنے زارداس گپتاکے نام سے کام کرنے والے ایک پاکستانی ایجنٹ کو حساس معلومات فراہم کیں۔ایڈیشنل سیشن جج ایس آر ناوندار کے سامنے چارج شیٹ داخل کی گئی۔

قبل ازیں ڈیفنس نے اے ٹی ایس کی اس درخواست کی مخالفت کی تھی جس میں کورولکر کی آوازاورنفسیاتی تجزیہ کے لئے کے لئے عدالت سے اجازت طلب کرنے کی یہ کہتے ہوئے مخالفت کی تھی کہ یہ جانچ ضروری نہیں ہے۔

کورولکر اس وقت کے ڈی آر ڈی اوسے ملحقہ پونا کی لیباریٹری کے ڈائرکٹر تھے کی 3مئی کے روزگرفتاری عمل میں ائی تھی۔ انسداد دہشت گرد ایجنسی نے پولی گرافی جانچ کرانے کے لئے ڈی آر ڈی او سائنس داں کی رضامندی بھی طلب کی تھی۔

ڈیفنس کے وکیل رکشکیش گانو نے کہاکہ ”ہم نے دلیل پیش کی کہ ان ٹسٹوں کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ پراسکیوشن کا معاملہ موبائیل فون کے ذریعہ رابطہ قائم کرنے کے الزام کے متعلق ہے“۔

گانو نے یہ بھی دلیل پیش کی کہ ملزم کو ان ٹسٹوں سے گزرنے پر مجبور کرنا ائین کے تحت ضمانت دئے گئے اس کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہوگی۔ پبلک پراسکیوٹر نے دلیل دی کہ سائنسی جانچ سے گذرنے کسی بھی قسم کے بنیاد ی حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہوگی۔

جج ناواندار نے دونوں فریقین کے دلائل سنے او رکہاکہ وہ 7جولائی کو فیصلہ سنائیں گے