پاکستانی وزیر شازیہ ماری نے ”جوہری جنگ“ سے ہندوستان کودھمکایا

,

   

ایسے وقت میں شازیہ کا بیان آیاہے جب بلوال بھٹو نے وزیراعظم نریندر مودی پر شخصی حملہ کیاہے جس کی وجہہ سے ہندوستان میں بلوال کی مذمت کا سلسلہ جاری ہے


اسلام آباد۔پاکستان کے وزیر خارجہ بلوال بھٹو زرداری کے وزیراعظم نریندر مودی پر ”نازیبا الفاظ“ کے استعمال کے ایک روز بعد پاکستان پیپلز پارٹی لیڈ ر شاذیہ ماری نے ہندوستان کو ”جوہری جنگ“ سے دھمکایاہے۔بول نیوز کے ساتھ ایک نیوز کانفرنس میں شاذیہ نے کہاکہ ”ہندوستان کو یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ پاکستان کے پا س ایک جوہری بم ہے۔ ہماری جوہر ی موقف خاموش رہنے کے لئے برقرار نہیں ہے۔

ضرورت پڑنے پر ہم پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں“۔بلوال بھٹوکی حمایت میں انہوں نے ایک پریس کانفرنس کی اور ہندوستان کے خلاف زہر اگلا ہے۔شاذیہ نے ہندوستان کودھمکایا کہ اگر مودی حکومت لڑے گی تو پھر اس کو جواب دیاجائے گا۔

پاکستان کو جوہری ملک کا موقف خاموش رہنے کے لئے نہیں دیاگیاہے۔ پاکستان کو بھی جواب دینا آتا ہے“۔

انہوں نے کہاکہ ”اگر تم بار بار پاکستان کے خلاف الزامات لگاتے رہوں گے‘ پاکستان خاموشی کے ساتھ سننے والا نہیں ہے‘ایسا نہیں ہونے والا ہے“۔

ایسے وقت میں شازیہ کا بیان آیاہے جب بلوال بھٹو نے وزیراعظم نریندر مودی پر شخصی حملہ کیاہے جس کی وجہہ سے ہندوستان میں بلوال کی مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔

امریکہ میں اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل اجلاس سے ہٹ کر ایک پریس کانفرنس میں بلوال بھٹو نے الزام لگایاکہ حکومت ہند مہاتماگاندھی کے بجائے ہٹلر سے متاثر ہے۔

بلاول کے غیرمہذہب الفاظ پر میڈیاکے سوال کے جواب میں وزرات خارجی وزراتی امور کے ترجمان باگچی اریندم نے کہاکہ ”پاکستان کے حوالے سے بھی یہ تبصرے ایک نئی کمی ہیں یہاں تک پاکستان کے لئے بھی۔

پاکستان کے وزیرخارجہ کی مایوسی کا رخان کے اپنے ملک میں دہشت گرداداروں کے ماسٹرمائنڈکی طرف ہوگا‘ جنھوں نے دہشت گردی کو اپنی ریاستی پالیسی کا حصہ بنارکھا ہے۔

پاکستان کوایک لارواث ملک بنے رہنا ہے یاپھر اسکواپنی ذہنیت تبدیل کرنے کی ضرورت ہے“۔اس سے قبل خارجی امور کے وزیرایس جئے شنکر نے جمعرات کے روز پاکستان کو اس کے دہشت گردی کوفروع دینے اور مالیہ فراہم کرنے کے رول پر تاکید کی او راسلام آباد کو صاف ستھرا رہنے او رایک اچھے پڑوسی بننے کا مشورہ بھی دیاتھا۔

ایک پاکستانی صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے جس نے ہندوستان کو دہشت گردی پھیلانے کاملزم ٹہرایاتھا‘ جئے شنکر نے جواب دیاکہ”ایسا کب تک کریں گے کہنے کا سوال آپ غلط منسٹر سے پوچھ رہے ہیں۔

وہ پاکستان کے وزرا ء ہیں جو بتائیں گے کب تک پاکستان دہشت گردی کی مشق کراتے رہے گا“۔

دہشت گردی کو پناہ دینے کے لئے کئی مرتبہ ایف اے ٹی ایف کی گیرے لسٹ میں شامل ہوا ہے۔ مرکزی وزرا ء مینکاشی لیکھی اور انوراگ ٹھاکر نے بھی اس طرح کے بیانات کی مذمت کی۔ درایں اثناء بی جے پی بلاول بھٹو کے بیان پر ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے اورددھرنے دے رہی ہے۔