پاکستان بھی چین کے نقش قدم پر ، فی خاندان دو بچوں کی تجویز

   

اسلام آباد15 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان میں بے تحاشہ آبادی سے ملکی وسائل پر بڑھتے دباؤ پر قابو پانے کے لئے سپریم کورٹ نے فی خاندان دو بچے کی تلقین کے ساتھ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے متعلقہ کیس کی سماعت کے بعد اپنا فیصلہ سنادیا۔سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ علما، سول سوسائٹی اور حکومت آبادی کم کرنے کے لیے اقدامات کریں۔ بڑھتی آبادی ایک بم کی طرح ہے جس سے ملکی وسائل پر دباؤ بڑھتا ہے اس لیے آبادی کی منصوبہ بندی کے لیے پوری قوم کو ساتھ چلنا ہے ۔عدالت عظمیٰ نے کہا کہ سوال آئندہ نسلوں کے مستقبل کا ہے اور دوبچے فی خاندان سے آبادی پر قابو پانے میں مدد ملے گی جس کیلئے پارلیمنٹ اور انتظامیہ سمیت سب کو مل کر کام کرنا ہو گا۔گزشتہ روز سپریم کورٹ میں آبادی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس کئے تھے کہ اگر آبادی کے لیے بنائی گئی ٹاسک فورس کی سفارشات پر حکومت نے عمل درآمد نہیں کیا تو یہ ملکی تباہی کا باعث بنے گا۔