پاکستان میں خودکش حملہ ، پولیس اہلکار سمیت تین ہلاک

   

کوئٹہ : پاکستان کے کوئٹہ کے بلیلی علاقے میں چہارشنبہ کے روز بلوچستان کانسٹیبلری ٹرک کے قریب خودکش حملے میں ایک پولیس افسر اور دو شہری ہلاک ہوگئے ۔بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے بلیلی میں بلوچستان کانسٹیبلری کے ٹرک کے قریب کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے کیے گئے خود کش دھماکے کے نتیجے میں پولیس اہلکار سمیت 3 افراد جاں بحق جب کہ متعدد اہلکار اور شہری زخمی ہوگئے ۔ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس (ڈی آئی جی) پولیس کوئٹہ اظفر مہسر نے جائے وقوع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکے میں 24 افراد زخمی ہوئے جن میں 20 پولیس اہلکار اور 4 شہری شامل ہیں۔ڈی آئی جی کوئٹہ پولیس نے بتایا کہ دھماکہ خودکش تھا جس میں 25 کلو گرام بارودی مواد استعمال ہوا، انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکار پولیو ٹیموں کو سیکیورٹی فراہم کرنے کیلئے جا رہے تھے۔ ڈی آئی جی اظفر مہسر کا کہنا تھا کہ واقعے کے بعد شہر میں سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ دھماکے میں مجموعی طور پر 3 گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا، پولیس ٹرک، ایک سوزوکی مہران اور ایک ٹویوٹا کرولا کار متاثر ہوئیں، انہوں نے مزید کہا کہ زخمیوں کو سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کر دیا گیا۔اے ایف پی کو جاری ایک بیان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے حملے کی ذمہ داری قبول کی اور کہا گروپ جلد دھماکے سے متعلق مزید تفصیلات جاری کرے گا،آج ہونے والا دھماکا عسکریت پسند گروپ کی جانب سے حکومت کے ساتھ جنگ بندی معاہدہ ختم کرنے اور ملک بھر میں حملے کرنے کی دھمکیوں کے سامنے آنے کے ایک روز بعد کیا گیا ہے ۔ اسپتال میں موجود رپورٹر کے مطابق دھماکے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد تین ہوگئی ہے جن میں ایک پولیس اہلکار ، خاتون اور بچہ شامل ہیں ۔ انتظامیہ کے مطابق دھماکے میں زخمی افراد کی تعداد 28 ہوگئی، زخمیوں میں 22 پولیس اہلکار اور 6 شہری شامل ہیں۔