پاکستان میں غریب مزید غریب ہوتا جا رہا ہے

   

اسلام آباد : پاکستان میں غربت کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ گذشتہ دو سالوں کے سیاسی عدم استحکام اورغیر یقینی صورتحال کی وجہ سے اس شرح میں مزید اضافہ کا خدشہ ہے۔ عالمی بینک کے موجودہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں محض ایک سال کے دوران غربت کی شرح 34.2 فیصد سے بڑھ کر 39.3 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ یوں پاکستان میں 95 ملین افراد بنیادی ضروریات زندگی پورا کرنے میں مشکلات کا سامنا کررہے ہیں۔ پاکستان میں گوناگوں مشکلات کی وجہ سے غربت کی شرح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے معیشت کو استحکام پر لانے کے لیے موثر پالیسی سامنے نہ آسکی ملک میں غیر یقینی صورتحال، بدامنی اور قدرتی آفات غربت کی شرح میں اضافہ کا سبب بن گئی ہیں۔ پاکستان کے دوسرے علاقوں کے مقابلہ میں صوبہ بلوچستان اور خیبرپختونخواہ میں گذشتہ ایک سال کے دوران غربت کی شرح میں بدترین اضافہ دیکھنے میں آیا ہے دونوں صوبوں باالخصوص خیبرپختونخواہ میں 40 فیصد شہری غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گذار رہے ہیں۔ پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخواہ میں اس شرح میں اضافہ کی بنیادی وجوہات چار دہائیوں سے جاری بدامنی ، دہشت گردی اور دہشت گردی کیخلاف جنگ ہے۔ سال1980ء کے بعد لاکھوں کی تعداد میں افغان مہاجر بن کر پاکستان پہنچ گئے۔ تقریباً 58 فیصد افغانوں نے خیبرپختونخواہ میں پناہ لی جو صوبہ کی کمزور معیشت پر اضافی بوجھ بن گئے۔ مہاجرین کے ساتھ ہی قبائلی اضلاع میں دہشت گردی کے خلاف جنگ سے تنگ آکر نقل مکانی کرنے والے بھی بندوبستی اضلاع میں بسنے لگے۔ خیبرپختونخواہ میں بدامنی کی وجہ سے اغوا برائے تاوان، بھتہ خوری کے واقعات نے سرمایہ داروں اور صنعتکاروں کو یہاں سے نکلنے اور ملک کے دوسرے شہروں یا بیرون ملک کارخانے لگانے پر مجبور کیا۔ سرحد چیمبر آف کامرس کے مطابق صوبہ میں تقریباً ایک ہزار چھوٹے بڑے کارخانے بدامنی ،بجلی ،گیس کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ اور بھاری ٹیکسز کی وجہ سے بند ہیں۔ جسکی وجہ سے ہزاروں افراد بے روزگار ہوئے۔