پاکستان کی تباہ شدہ مندر کی تعمیر نو کے بعد کمیونٹی کے حوالے

,

   

اس موقع پر مذکورہ مندر کمیٹی کے رکن موہن جی نے کہاکہ مقامی ہندو کمیونٹی ضلع انتظامیہ کی جانب سے مندر کی تعمیر نو کے متعلق کئے گئے کاموں سے مطمئن ہے۔


نئی دہلی/رحیم یار خان۔ پاکستان کے بھونگ ٹاؤن میں مذکورہ ہندو مندر جس کو مبینہ ایک مزار سے کے ساتھ بے حرمتی کے واقعہ کے پیش نظر ایک برہم ہجوم نے تباہ کردیاتھا‘ مکمل طور پر اس کی مرمت او رتزین نو کا کام انجام دینے کے بعد ایک مقامی نیوز کے بموجب ملک کی اقلیتی کمیونٹی کے سپرد کردیاگیاہے۔

ڈاؤن کی خبر کے مطابق ڈپٹی کمشنر خرم شہزاد‘ پاکستان کے برگیڈ 60کے فوجی کمانڈربرگیڈیر محسن امتیازاو رچیناب ریجرس سکیٹر کمانڈر عدنان دانش نے بھونگ ٹاؤن میں مندر کے دورے کے موقع پر میڈیاسے بات کرتے ہوئے یہ بات بتائی ہے۔

مذکورہ ٹاؤن رحیم یار خان سے 60کیلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔مذکورہ ڈی سی نے کہاکہ مندر کی حفاظت کے مقصد سے اس اطراف واکناف میں دیوار تعمیر کردی گئی ہے۔

اس رپورٹ میں کہاگیاہے کہ مورتیوں کی بحالی‘ اور نقصان کی پابجائی جو مندر پر حملے کے دوران ہوئی ہے اس کو بھی بہت جلد تکمیل کرلیاجائے گا۔انہوں نے کہاکہ حملوں میں ملوث فسادات سے مندر کی تعمیر کے تمام اخراجات وصول کئے جائیں گے۔

اس رپورٹ میں مزیدکہاگیاہے کہ پولیس نے جو حملے کے دوران پیش ائے تشدد کی وجہہ سے بھونگا ٹاؤن چھوڑ کر دوسرے مقام پر منتقل ہوگئے تھے انہیں پولیس سے کلیئرنس حاصل ہونے کے بعد واپس لاکر مندر اور اس ہندو فیملیوں کی موثر حفاظت ک تیاری کررہی ہے۔

اس موقع پر مذکورہ مندر کمیٹی کے رکن موہن جی نے کہاکہ مقامی ہندو کمیونٹی ضلع انتظامیہ کی جانب سے مندر کی تعمیر نو کے متعلق کئے گئے کاموں سے مطمئن ہے۔

انہوں نے کہاکہ مندر میں مورتیوں کی بحالی کاکام دو ماہ میں پورا ہوجائے گا اور ماہرین کو اس کام کے لئے حیدرآباد سے طلب کیاجائے گا۔ مورتیوں کی تنصیب کے بعد انہوں نے کہاکہ مذکورہ ہندو کمیونٹی اپنے مذہبی رسومات کا آغاز کرسکتی ہے۔

درایں اثناء مختلف مقامی عدالتیں مخالف دہشت گردی عدالتوں (اے ٹی سی ایس) اختیارات کے ساتھ اب تک حملے میں ملوث100کے قریب مشتبہ افراد کو بھوالپور کی نئی سنٹرل جیل میں عدالتی تحویل کے اندر بھیج دیاہے۔

پچھلے تین دنوں میں مذکورہ مشتبہ افراد کو رحیم یار خان کی پولیس نے عدالتوں میں پیش کیاہے۔