پاکستان کی درخواست میں راہول کا نام شامل کرنے پر برہمی

   

کانگریس کے ترجمان اعلیٰ رندیپ سنگھ سرجیوالا کا بیان ، پاکستان پر مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا الزام

نئی دہلی ۔ 28 اگسٹ ۔( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس نے پاکستان کی چہارشنبہ کے دن مذمت کی کیونکہ اُس نے شرپسندانہ طورپر پارٹی قائد راہول گاندھی کا نام اقوام متحدہ کے موسومہ اپنی درخواست میں شامل کیا ہے ۔ کانگریس نے کہاکہ اپنی جھوٹی باتوں کے جواز کے طورپر ریاست جموں و کشمیر عوام کو غلط اطلاعات فراہم کررہی ہے ۔ اپوزیشن پارٹی نے اپنے ایک بیان میں جو جموں و کشمیر اور لداخ کو ہندوستان کا اٹوٹ حصہ قرار دیا اور پاکستان پر الزام عائد کیا کہ وہ جموںو کشمیر میں تشدد کی آگ بھڑکا رہاہے۔ راہول گاندھی نے کہا تھا کہ جموں و کشمیر ہندوستان کا داخلی معاملہ ہے اور پاکستان یا کسی دیگر ملک کو مداخلت کی اجازت نہیں ہے ۔ راہول گاندھی نے پاکستان پر الزام عائد کیا کہ وہ تشدد پر عوام کو اُکسا رہااور جموںو کشمیر میں تشدد کی تائید کررہا ہے ۔ انھوں نے کہاکہ پڑوسی ملک شروع سے ہی دنیا بھر میں تشدد کی تائید کے لئے بدنام ہے ۔ کانگریس قائد نے کہاکہ اس حقیقت کے باوجود کے وہ بی جے پی سے کئی مسائل پر اختلاف رکھتے ہیں لیکن میں یہ واضح کردینا چاہتا ہوں کہ کشمیر ہندوستان کا داخلی معاملہ ہے اور پاکستان یا کسی دیگر بیرونی ملک کو اس میں مداخلت کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔ اُنھوں نے کہاکہ جموں و کشمیر میں تشدد ہورہا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ پاکستان تشدد پر اُکسا رہا ہے اور اس کی تائید کررہا ہے وہ دنیا بھر میں اس قسم کی تائید اور اُکسانے کے لئے بدنام ہے ۔ کانگریس کے ترجمان اعلیٰ رندیپ سنگھ سرجیوالا نے کہا کہ پارٹی مبینہ طورپر پاکستان کی درخواست میں اُن کا نام شامل کرنے پر ناراضگی ظاہر کرتی ہے ۔ سری راہول گاندھی کا نام شرپسندی کے ساتھ اس معاملے میں گھسیٹا گیا ہے تاکہ اپنی جھوٹی باتوں کو سچ ثابت کیا جاسکے ۔ پاکستان نے غلط اطلاعات پھیلائی ہیں ۔ اب پوری دنیا بلاشک و شبہ جان گئی ہے کہ جموں و کشمیر اور لداخ ہندوستان کے ہیں اور ہمیشہ ہندوستان کا ایک حصہ بنے رہیں گے چاہے کتنی بھی دلیری کے ساتھ پاکستان دھوکہ دے ۔ وہ ناقابل تبدیل حقیقت کو تبدیل نہیں کرسکے گا ۔

انھوں نے اپنی ایک بیان میں کہا کہ پاکستان اس کے بجائے کہ پوری دنیا کو اپنی ناقابل معافی اور غیرانسانی خلاف ورزی کیلئے جو انسانی حقوق کی ہورہی ہے پوری دنیا کے سامنے جوابدہ ہو ۔ کانگریس قائد کا نام غیرضروری طورپر گھسیٹ رہا ہے جبکہ پاکستان زیرقبضہ گلگت ۔ ہنزہ ۔ بلوچستان میں خلاف ورزیاں ہورہی ہیں ۔ انھوں نے کہاکہ پڑوسی ملک کو پوری دنیا کے سامنے جوابدینا چاہئے کہ اُس کے عزائم کیا ہیں ۔ مسلم مہاجرین کو اُن کی نسلی بنیادوں پر حالانکہ اُن کی کئی نسلیں پاکستان میں گذرچکی ہیں ، اُنھیں مہاجرین کہتا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کی آزادی کے بعد سے ہی پچیس ہزار سے زیادہ اُس کے فوجی ہلاک ہوچکے ہیں ۔ کانگریس قائد نے کہا کہ انسانی حقوق کی بلوچستان میں خلاف ورزی کے ہزاروں واقعات کے باوجود بے شمار افراد لاپتہ ہوگئے ہیں اور اجتماعی قبریں مختلف محکموں کی جانب سے دریافت کی جارہی ہیں۔ پوری دنیا دیکھ چکی ہے کہ 128 بے قصور افراد کو 13جولائی 2018 ء کو بلوچستان میں انتخابی جلوس کے دوران جبکہ عوامی تحریک میں جلوس نکالا تھا ہلاک کردیا گیا ۔ انسانی حقوق کا پاکستانی فوج میں پختون قبائل کے خلاف استحصال کیا جارہا ہے ۔ انھوں نے کہاکہ منظم طورپر احتیاطی تدبیریں اختیار کرنے کے باوجود احمدیہ مذہبی فرقہ واریت کو پاکستان میں طاقت حاصل ہوتی جارہی ہے ۔ دنیا کو یاد دلانا پڑے گا کہ تقریباً ہر دہشت گرد تنظیم پاکستان میں سیاسی اور فوجی سرپرستی میں پنپ رہی ہے ۔ پاکستان میں لشکر طیبہ ، جیش محمد ، حزب المجاہدین ، القاعدہ اور طالبان جیسی تنظیمیں روز افزوں ترقی کررہی ہیں۔ سرجیوالا نے کہاکہ ہم زور دیتے ہیں کہ پاکستان کو ان مسائل پر جوابدہ ہونا چاہئے کہ داخلی طورپر بھی اپنے عوام کو اور بین الاقوامی برادری کو انکا جواب دینا چاہئے ۔