پاکستان کے سابق صدر پرویز مشرف کا دبئی میں انتقال

,

   

اسلام آباد: پاکستان کے سابق فوجی آمراور حکمران پرویز مشرف انتقال کر گئے ہیں۔ پرویز مشرف کا انتقال دبئی کے امریکن ہاسپٹل میں اتوار کو ہوا۔ وہ 79 سال کے تھے۔ دبئی میں پاکستانی سفارتی حکام کے مطابق پرویز مشرف کے اہل خانہ نے میت پاکستان منتقل کرنے کیلئے قونصل خانے کو درخواست دیدی ہے۔ ہاسپٹل کی انتظامیہ کل پیر کو میت اہل خانہ کے حوالہ کرنے کی کارروائی کا آغاز کرے گی۔ اس کے بعد قونصل خانہ کی سفارش پر پولیس کلیئرنس ہوگی اور اہل خانہ میت کو پاکستانی حکام کے حوالے کریں گے۔ حکام نے یہ بھی بتایا کہ میت کو پاکستان لے جانے کیلئے خصوصی طیارہ پیر کی صبح نور خان ایئربیس سے دبئی کے المکتوم ایئر پورٹ پہنچے گا۔ پرویز مشرف کے والدین میں والدہ دبئی میں جبکہ والد کراچی میں مدفون ہیں۔پرویز مشرف نے 1999 میں نواز شریف کی حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کیا۔ 2007 میں ملک میں ایمرجنسی کا نفاذ کر کے ججوں کو گھروں میں نظر بند کیا تھا جس پر ان کے خلاف آئین سے سنگین غداری کا مقدمہ چلایا گیا۔اس مقدمے میں 17 دسمبر 2019 کو جسٹس وقار احمد سیٹھ کی سربراہی میں خصوصی عدالت نے آئین شکنی اور سنگین غداری کا مجرم قرار دیتے ہوئے انھیں سزائے موت دینے کا فیصلہ سنایا تھا۔جامعہ حفصہ پر آپریشن اور وہاں موجود مولانا عبد الرشید غازی اور دیگر طلبہ کی شہادت کا الزام بھی پرویز مشرف کے سر ہے۔ پرویز مشرف 11 اگست 1943 کو دہلی میں پیدا ہوئے۔ قیام پاکستان کے بعد ان کا خاندان کراچی منتقل ہوا۔ وہیں ان کا بچپن گزرا، وہیں تعلیم حاصل کی۔انہوں نے 19 اپریل 1964 کو پاک فوج میں کمیشن حاصل کیا۔پرویز مشرف نے 1965 اور 1971 کی جنگوں میں حصہ بھی لیا۔ اکتوبر 1998 میں وہ منگلا کے کور کمانڈر تھے جب سابق وزیر اعظم نواز شریف کی نظر میں آئے اور پرویز مشرف کو آرمی چیف بنا یا گیا، جو خود نواز شریف کے لیے گلے کا کانٹا بن کر سامنے آیا۔

پرویز مشرف کی موت پر ششی تھرور کے تعزیتی ٹویٹ پر ہنگامہ
نئی دہلی: پاکستان کے سابق صدر پرویز مشرف کے دیہانت پر کانگریس کے سینئر لیڈر ششی تھرور نے ٹویٹ کرکے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ جس میں تھرور نے مشرف کو ایک وقت کا امن سفیر کہہ کر مخاطب کیا تھا۔ اس ٹویٹ کے بعد بی جے پی نے کانگریس پر شدید تنقید کی ہے۔ بی جے پی کے قومی ترجمان شہزاد پونا والا نے ششی تھرور اور کانگریس کو پاکستان کے خیر خواہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ پرویز مشرف ۔کارگل جنگ کا ماسٹر مائنڈ، ڈکٹیٹر، گھناؤنے جرائم کا ملزم، جو طالبان اور اسامہ کو بھائی اور ہیرو سمجھتا تھا۔جس نے اپنے ہی مہلوک فوجیوں کی نعشیں واپس لینے سے انکار کیا تھا ، اس کی تعزیت میں تعریفی جملے کہے جا رہے ہیں۔پھر کانگریس کی حب الوطنی پر سوالیہ نشان لگتا ہے؟پونا والا نے مزید کہا کہ ایک زمانے میں مشرف نے راہول گاندھی کی تعریف ایک شریف آدمی کے طور پر کی تھی، شاید اسی لیے مشرف کانگریس کو عزیز ہیں؟ ششی تھرور نے کہا کہ مشرف جو کبھی ہندوستان کے سخت دشمن تھے، 2002 اور 2007 کے درمیان امن کے لئے امید کی کرن بن کر سامنے آئے تھے۔
ششی تھرور نے مزید کہا کہ میں ان دنوں اقوام متحدہ میں ہر سال ان سے ملتا تھا اور انہیں اپنے سفارتی خیالات میں بیدار مغز اور شفاف پایا۔ خیال رہے کہ پرویز مشرف کے دور اقتدار کو پاکستانی تاریخ میں’’سیاہ باب‘‘ سے تعبیر کیا جاتا ہے۔