پراسرار طور پر لاپتہ جونیر آرٹسٹ کا قتل

   

ڈی سی پی ویسٹ زون جوئل ڈیوس کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 9 ستمبر (سیاست نیوز) پراسرار طور پر لاپتہ جونیر آرٹسٹ کے معمہ کو جوبلی ہلز پولیس نے حل کردیا اور بتایا کہ تقریباً تین ہفتہ قبل 18 سالہ کارتیک کا اس کے ساتھیوں نے قتل کردیا اور نعش کو اولڈ ایرپورٹ روڈ بوئن پلی میں پھینک دیا۔ ڈپٹی کمشنر آف پولیس ویسٹ زون مسٹر جوئل ڈیوس نے ایک پریس کانفرنس کے دوران جونیر آرٹسٹ کے کارتک کے قتل کا انکشاف کیا اور اس قتل میں ملوث 4 افراد کی گرفتاری کی تصدیق کردی۔ پولیس نے بتایا کہ ایک خاتون سے قربت اس سنگین جرم کی وجہ بنی۔ جونیر آرٹسٹ کارتیک کی ایک جونیر آرٹسٹ خاتون سے قربت اس کے قتل کا سبب بنی۔ اس سلسلہ میں پولیس نے 20 سالہ ٹولیٹی سائی، 22 سالہ کپالہ سریش، 19 سالہ مجھی راگھو ساکنان وجے نگرم اور 20 سالہ تکا جگدیش ساکن سریکاکلم کو گرفتار کرلیا۔ پولیس کے مطابق ٹولیٹی سائی جو یوٹیوبر بتایا گیا ہے، اس نے کارتک کے قتل کی سازش کی۔ سائی کارتک کی اس جونیر آرٹسٹ خاتون سے قربت پر پریشان تھا اور کارتک کو راستے سے ہٹانے کے موقع کا انتظار کررہا تھا۔ گذشتہ ماہ کی 18 تاریخ کو منصوبہ بند طریقہ سے خاتون کا بیاگ حوالے کرنے کے بہانے سائی نے اپنے دیگر تین ساتھیوں کے ہمراہ کارتک کو اپنے ساتھ اولڈ ایرپورٹ روڈ بوئن پلی کے علاقہ لے گیا اور کارتک کا گلہ کاٹ کر اس پر وزنی پتھر ڈال دیا۔ جب انہیں اس بات کا یقین ہوا کہ کارتک ہلاک ہوگیا انہوں نے کارتک کی نعش کو پھینک دیا اور واپس چلے آئے۔ اس واقعہ پر جوبلی ہلز پولیس نے گمشدگی کا مقدمہ درج کرلیا تھا اور اب قتل کی سازش کو بے نقاب کرتے ہوئے مقدمہ کے دفعات کو تبدیل کردیا اور قاتلوں کو گرفتار کرلیا۔ع