پرانے شہر میں بلدیہ کا سوتیلا رویہ ، کچرے کی بروقت نکاسی نہیں ہوتی

   

٭ وبائی امراض کو روکنے کیلئے صرف جائزہ اجلاسوں پر اکتفا
٭ جی ایچ ایم سی کا ساؤتھ زون کے مقابل دیگر زونس میں بہتر کام
٭ بلدی ٹیکس تو پرانے شہر کے عوام بھی ادا کرتے ہیں
٭ منتخبہ عوامی نمائندوں کی خاموشی خود اُن کیلئے ٹھیک نہیں

حیدرآباد۔13ستمبر(سیاست نیوز) شہر میں وبائی امراض کو روکنے کیلئے اقدامات کے بجائے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے صرف جائزہ اجلاس پر اکتفاء کیا جا رہا ہے اور رہائشی علاقوں سے کچرے کی نکاسی کے معاملہ میں اختیار کی جانے والی غفلت شہریوں کے لئے جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے۔ ساؤتھ زون مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی لاپرواہی کا رویہ شہریوں کے لئے انتہائی تکلیف دہ ثابت ہونے لگا ہے ۔ کہا جار ہاہے کہ پرانے شہر میں صفائی کو جان بوجھ کر نظر انداز کیا جا رہاہے اور یہ تاثر دینے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ پرانے شہر کے عوام گندگی پھیلارہے ہیں۔ ساؤتھ زون جی ایچ ایم سی کے عہدیدارو ں کے علاوہ دیگر اعلی عہدیدارو ںکے علم میں بھی یہ بات لائی جانے کے باوجود پرانے شہر کے ساتھ سوتیلا سلوک اختیار کئے ہوئے جی ایچ ایم سی عہدیدارو ںکی جانب سے صفائی کے معاملہ میں کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ہے اور نہ ہی مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد پرانے شہر کے مسائل کو حل کرنے کے معاملہ میں سنجیدہ ہے۔ شہریوں کا استفسار ہے کہ آخرکیوں جی ایچ ایم سی کا عملہ پرانے شہر کے بلدی مسائل کے حل کے معاملہ میں غیر سنجیدگی کا رویہ اختیار کئے ہوئے ہے ؟شہریو ںمیں یہ تاثر پیدا ہونے لگا ہے کہ ان کی جانب سے منتخب کردہ نمائندے نااہل ثابت ہوچکے ہیں کیونکہ انہیں عوام کی صحت کی پرواہ نہیں ہے اور نہ ہی وہ اپنے علاقوں میں صفائی دیکھنا چاہتے ہیں۔ اسی طرح نوجوانوں کا کہناہے کہ شہر کے دیگر علاقوں میں پابندی سے صفائی عمل میں لائی جاتی ہیں اور پرانے شہر کے علاقو ں میں کچرے کی نکاسی کے لئے بھی دو تا تین یوم لگائے جاتے ہیںحالانکہ پرانے شہر کے عوام بھی بلدی ٹیکس اداکرتے ہیں۔