پرانے شہر میں کچرے کی بروقت عدم نکاسی، شہریوں کیلئے وبال جان

   

تجارتی علاقوں میں بدبو و تعفن، جی ایچ ایم سی خواب غفلت میں

حیدرآباد۔7۔اپریل(سیاست نیوز) رمضان المبارک کے دوران بھی کچہرے کی عدم نکاسی شہریوں کے لئے وبال جان بنتی جا رہی ہے ۔ مغلپورہ‘ کوٹلہ عالیجاہ‘ منڈی میر عالم ‘ فلک نما‘ چارمینار کے علاوہ تجارتی علاقوں کے اطراف و اکناف کے علاقوں میں جہاں کچہرے کے انبار نظر آرہے ہیں وہ راہگیروں کے لئے مسئلہ بنا ہوا ہے جبکہ ان علاقوں کے مکین بدبو و تعفن کے سبب دشوار کن صورتحال کا سامنا کرنے پر مجبور ہیں۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے صفائی اور کچہرے کی نکاسی کے متعدد دعوے کئے جاتے ہیں لیکن شہر میں پڑے کچہرے کے انبار اس بات کی گواہی دے رہے ہیں کہ حکومت اور بلدیہ کو پرانے شہر کے علاقوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے بلکہ وہ پرانے شہر کو کچہرے کے ڈھیر میں تبدیل کررہی ہے۔ سابق میں ماہ رمضان المبارک کے دوران مساجد کے قریب موجود کچہرے کے انبار کی صفائی کے خصوصی انتظامات کئے جاتے تھے لیکن اس مرتبہ ماہ رمضان المبارک کے دوران ایسا محسوس ہورہا ہے کہ بلدی عہدیداروں نے یہ فیصلہ کرلیا ہے کہ وہ مساجد کے قریب موجود کچہرے کے انبار کو نہیں ہٹائیں گے۔ بلدی عہدیداروں سے کچہرے کی عدم نکاسی کے سلسلہ میں دریافت کرنے پر کہا جا رہاہے کہ سابقہ حکومت کی ہدایت پر جی ایچ ایم سی نے شہر حیدرآباد کو کوڑے دان سے پاک شہر بنانے کے اقدامات کئے گئے تھے اور اب بھی شہر میں کہیں بھی کوڑے دان موجود نہیں ہے ۔اس کے باوجود بعض شہری مخصوص مقامات پر کچہرا ڈالتے ہوئے شہر کو کوڑے دان میں تبدیل کررہے ہیں جو کہ غیر قانونی ہے ۔ کچہرے کی عدم نکاسی کی شکایت پرکچہرا ڈالنے کو ہی غیر قانونی قرار دیتے ہوئے عوام کے رویہ کو ہی نشانہ بنایا جانا درست نہیں ہے بلکہ جی ایچ ایم سی کو چاہئے کہ وہ اپنی پالیسی میں تبدیلی لانے کے اقدامات کرتے ہوئے شہریوں کو بہتر بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے ساتھ ساتھ پاک و صاف ماحول کی فراہمی یقینی بنانے کے اقدامات کرے اور اپنے رویہ میں تبدیلی لانے کے اقدامات کئے جائیں۔3