پروفیسر کودنڈارام کونسل کی نشست کیلئے مقابلے کی تیاری میں

,

   

گریجویٹ حلقے سے مقابلہ، کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کی تائید
حیدرآباد۔ تلنگانہ تحریک میں اہم رول ادا کرنے والے پروفیسر کودنڈارام قانون ساز کونسل کی نشست کے لیے مقابلہ کرتے ہوئے کے سی آر کو چیلنج دینا چاہتے ہیں۔ کودنڈارام جنہوں نے تلنگانہ جناسمتی کے نام سے علیحدہ سیاسی جماعت قائم کی اور اسمبلی انتخابات میں حصہ لیا۔ پارٹی کا مظاہرہ مایوس کن رہا اس کے بعد سے جناسمیتی سے سرگرمیاں ماند پڑگئیں۔ بائیں بازو جماعتوں کے ساتھ کودنڈارام عوامی مسائل پر جدوجہد کررہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق ورنگل، کھمم اور نلگنڈہ گریجویٹ نشست کے لیے کودنڈارام مقابلے کی تیاری کررہے ہیں۔ بیروزگار نوجوانوں، طلبہ، اساتذہ اور سرکاری ملازمین میں کودنڈارام کی مقبولیت کا فائدہ اٹھاکر اپوزیشن جماعتوں کی تائید سے مقابلے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کانگریس، تلگودیشم، سی پی آئی، سی پی آئی ایم اور سی پی آئی ایم ایل نیو ڈیموکریسی پارٹیوں نے کودنڈارام کی امیدواری کی تائید کا فیصلہ کیا ہے۔ طلبہ اور ملازمین کی تنظیموں کے علاوہ سیول سوسائٹی کے نمائندوں سے ربط قائم کیا جارہا ہے۔ تاکہ کودنڈارام کی کامیابی کو یقینی بنایا جاسکے۔ ریاست میں گریجویٹ زمرے کی دو نشستوں کے لیے انتخابات باقی ہیں۔ ورنگل، کھمم اور نلگنڈہ کے علاوہ محبوب نگر، رنگاریڈی اور حیدرآباد گریجویٹ نشستوں کی میعاد ختم ہورہی ہے۔ دونوں نشستوں کے لیے برسر اقتدار اور اپوزیشن میں کئی دعویدار ہیں۔ ہر نشست کی میعاد 6 سال ہے۔ ورنگل، کھمم اور نلگنڈہ نشست پر ٹی آر ایس کے ای راجیشور ریڈی منتخب ہوئے تھے جبکہ بی جے پی کے رام چندر رائو نے محبوب نگر، رنگاریڈی اور حیدرآباد کی نشست پر قبضہ کیا۔ دونوں نشستوں کی میعاد فروری 2021ء میں ختم ہوگی۔ پروفیسر کودنڈارام کو سیاسی طور پر مستحکم کرنے اور تلنگانہ تحریک میں ان کی حصہ داری کے اعتراف کے طور پر تمام پارٹیاں متحدہ طور پر انہیں امیدوار بناسکتی ہیں۔