پرکاش امبیڈکر نے راجند ر پال گوتم کی حمایت کی

,

   

دہلی پولیس نے منگل کے تک پیش ہونے کے لئے راجند پال گوتم کونوٹس دی ہے۔
نئی دہلی۔ باباصاحب ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے پوترے پرکاش امبیڈکر نے عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی او رسابق منسٹر راجندر پال گوتم کی حمایت کااعلان کیاجس کے تبدیلی مذہب کی تقریب نے ہنگامہ کھڑا کردیاہے۔

ایک ٹوئٹ میں پرکاش امبیڈکر نے لکھا کہ ”مذکورہ امبیڈکر فیملی مکمل طور پر راجندر پال گوتم کے ساتھ کھڑی ہے او رتمام امبیڈکر وادیوں پر زوردیتی ہے کہ ان کی اس کوشش میں ان کے ساتھ جڑ جائیں تاکہ سبق کے چھوت اچھوت سے وقار کو فلسفہ بدھ مت کو تسلیم کرتے ہوئے بحال کیاجاسکے کا راستہ ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر نے دیکھا یاہے۔

ایک او رٹوئٹ میں انہوں نے لکھا”اے اے پی اب سکیولر یا مذہبی روداری کی حامی نہیں ہے’بلکہ ویدک ہندو مذہب کی پرجوش حامی اورفلسفہ بدھت اور سنتوں کے دھرم کی مخالفت ہے“۔


اے اے پی رکن اسمبلی کو دہلی پولیس کی نوٹس
درایں اثناء دہلی پولیس نے اے اے پی رکن اسمبلی راجند ر پال گوتم کو منگل تک پیش ہونے کے ایک نوٹس دی ہے‘ دو دن قبل ان کا ایک ویڈیو وائیرل ہوا تھا جس میں وہ عوام کی ایک بڑی تعداد کوبدھ مت میں مذہب تبدیل کراتے ہوئے دیکھے گئے تھے جس کے بعد یہ نوٹس جاری کی گئی ہے۔

دہلی پولیس کے اہلکاروں کے بموجب پولیس کی ٹیم گوتم کے مکان پیرکے روز گئی تھی‘ جہاں پر ان سے پوچھ تاچھ کی گئی۔ انہیں دوبارہ منگل کے روز تفتیش کے لئے طلب کیاگیاہے۔

ایک سینئر افیسر نے کہاکہ گوتم کو پیش ہونے کے لئے کہاگیاہے تاکہ ان سے واقعات کی ترتیب کاپتہ لگانے او راجتماع سے متعلق حقائق اور ان کے بدھ مت اختیار کرنے سے متعلق حقائق کی تصدیق کی جاسکے۔


گوتم نے اسکو جھوٹا پروپگنڈہ قراردیاہے۔اس سے قبل گوتم نے اس کو فرضی پروپگنڈہ قراردیا تھا۔ انہو ں نے رپورٹرس سے یہ بھی کہاکہ اس تقریب میں ہندو دیوی دیوتاؤں کی پوجا نہ کرنے کی قسمیں دراصل 1956میں بی آر امبیڈکر نے اٹھائی تھیں۔

اسی شام گوتم نے بی جے پی ان کے خلاف جھوٹی بیانات دینے کا الزام لگایا اورمبینہ کہاکہ بی جے پی نے سوشیل میڈیا پر صرف تقریر کا وہ حصہ ہی گشت کرایا ہے۔

دہلی چیف منسٹراروند کجریوال اور پارٹی کے دیگر سینئر قائدین سے ملاقات کے بعد اتوار کے روز گوتم نے اے اے پی منسٹر کے عہدے سے استعفیٰ دیدیا ہے