پرگیا سنگھ ٹھاکر کی ”اشتعال انگیزتقریر“ کے خلاف جئے رام رمیش سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے

,

   

نئی دہلی۔ کانگریس لیڈر جئے رام رامیش نے منگل کے روز کہاکہ بی جے پی ایم پی پرگیا سنگھ ٹھاکر کے کرناٹک کے شیو ا موگا میں ایک تقریب کے دوران ادا کئے گئے ریمارکس واضح طور پر اشتعال انگیز تقریر کی ایک مثال ہیں اور وہ سپریم کورٹ سے رجوع ہوں گے۔

رامیش نے کہاکہ وہ ٹھاکر کے خلاف عدالت عظمیٰ میں مقدمہ دائرکریں گے کیونکہ کرناٹک پولیس نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) ایم پی کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی ہے۔ کرناٹک میں بی جے پی برسراقتدار ہے اور اگلے سال یہاں پر اسمبلی انتخابات منعقد ہونے والے ہیں۔

سابق مرکزی وزیر نے پی ٹی ائی کو بتایاکہ”بی جے پی ایم پی پرگیا سنگھ ٹھاکر کے کرناٹک کے شیو ا موگا میں ایک تقریب کے دوران ادا کئے گئے ریمارکس واضح طور پر اشتعال انگیز تقریر کی ایک مثال ہیں اور وہ سپریم کورٹ سے رجوع ہوں گے“۔

انہوں نے کہاکہ ٹھاکر کا تبصرہ سماج کو واضح طورپر تقسیم کررہا ہے‘ وہیں دعوی کیاکہ مقامی پولیس نے ان پر کوئی کاروائی نہیں کی کیونکہ جنوبی ریاست میں بی جے پی اقتدار میں ہے۔

ٹھاکر نے ہندو کارکنوں کی ہلاکتوں کے متعلق بات کرتے ہوئے کہاکہ ہندؤں اور ان کے وقار پر حملہ کرنے والوں کو جواب دینے کا حق ہندؤوں کو حاصل ہے۔ انہو ں نے ہندوؤں سے کم ازکم اپنے گھروں میں چاقوؤوں کو تیز رکھنے کا کو کہا تھا تاکہ خود کی حفاظت کرسکیں۔

ہندو جاگرن ویدیکا جنوبی ہند علاقہ کے سالانہ کنونشن سے اتوار کے روز شیواموگا میں خطاب کرتے ہوئے پربی جے پی کی مدھیہ پردیش کے بھوپال سے رکن پارلیمنٹ موقع پر موجود عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ”ہمارے گھروں میں گھسنے“ والوں کو منھ توڑ جواب دیں۔